کشمیریوں کے حق میں بیان دینے پر بھارت نے طاہرالقادری کا ویزہ روک لیا

آصف محمود  اتوار 17 فروری 2019
اس وقت جو حالات بن چکے ہیں ایسے میں ڈاکٹرطاہرالقادری کا بھارت جانا سیکیورٹی رسک ہے، ترجمان تحریک منہاج القرآن فوٹوفائل

اس وقت جو حالات بن چکے ہیں ایسے میں ڈاکٹرطاہرالقادری کا بھارت جانا سیکیورٹی رسک ہے، ترجمان تحریک منہاج القرآن فوٹوفائل

لاہور: کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت میں بیان دینے پربھارت نے تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا ویزہ روک لیا۔

بھارتی وزارت داخلہ نے خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹس کے بعد معروف مذہبی اسکالراورتحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا ویزہ روک لیا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری  کے مطابق انہیں بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ کی طرف سے دعوت دی گئی تھی، ڈاکٹر طاہر القادری کو معروف بھارتی مذہبی شخصیت قلب جاوید کے ذریعے دعوت نامہ دیا گیا تھا۔ ڈاکٹرطاہرالقادری کا یہ دورہ پاک بھارت خیرسگالی، اعتمادسازی اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے حوالے سے تھا۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے دو ہفتے کے دورہ کے دوران لکھنو، کولکتہ، اجمیرشریف، دہلی اوراحمدآباد میں مختلف تقریبات سے خطاب اورقرآن انسائیکلیو پیڈیا کی تقریب رونمائی سے خطاب کرنا تھا۔ انہیں بھارتی وزارت خارجہ کی ہدایت پر ویزا جاری کیا گیا تھا، تاہم یوم کشمیر پر جب ڈاکٹر طاہر القادری نے کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی حمایت میں ویڈیو بیان جاری کیا تواس کے بعد بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے وزارت داخلہ سے ڈاکٹر طاہر القادری کا ویزا روکنے کی سفارش کی تھی۔

احمد آباد بھارت میں تحریک منہاج القرآن کے چیئرپرسن نادعلی نے ایکسپریس کے رابطہ کرنے پربتایا کہ  پاک بھارت حالات کی کشیدگی کی وجہ سے ڈاکٹرطاہرالقادری کا دورہ منسوخ کیا گیا ہے۔ جبکہ تحریک منہاج القرآن کے مرکزی ترجمان نے بتایا کہ ابھی تک ان کا دورہ آفیشل طورپرمنسوخ نہیں ہوا تاہم اس وقت جو حالات بن چکے ہیں ایسے میں ڈاکٹرطاہرالقادری کا بھارت جانا سیکیورٹی رسک ہے۔

بھارتی وزارت داخلہ کی سیکیورٹی معاملات کو جوازبناکرڈاکٹرطاہرالقادری کو کلیئرنس نہیں دی گئی جبکہ پلوامہ میں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد بھارت نے جس طرح پاکستان کے خلاف زہراگلنا شروع کیا ہے ایسے میں ڈاکٹرطاہرالقادری کوبھارت ناجانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔