- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
محرومیوں کو دور نہ کیا گیا تو پھر صوبہ مانگیں گے، فیصل سبزواری
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری کا کہنا ہے کہ محرومیوں کو دور نہ کیا گیا تو پھر لوگ صوبہ مانگیں گے۔
کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز میں پریس کانفرنس کے دوران فیصل سبزواری نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 27 کہتا ہے کہ شہری کو نسل، مذہب، ذات، رہائش اور پیدائش کی بنیاد پر نشانہ نہیں بنایا جائے گا، ملازمتوں میں استحصال کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جانے چاہئیں، اس آرٹیکل کے تحت سوائے سندھ کے پورے پاکستان میں ہوتا ہے، ذوالفقار بھٹو کے متعصبانہ کوٹہ سسٹم نے شہری سندھ کو محروم رکھا، اب یہ کوٹہ سسٹم ختم ہو چکا ہے لیکن پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اپنے متعصبانہ رویے سے باز نہیں آرہی۔
فیصل سبزواری نے کہا کہ شہری سندھ کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر ہم مسلسل آواز اٹھا رہے ہیں، پیپلز پارٹی کی زیادتی کو روکنا صرف ایم کیو ایم کا کام نہیں، اگر کراچی کو 40 سال پرانی شکل پر بحال کرنا ہے تو پتا لگایا جائے اتنے عرصے کس طرح اس شہر کا استحصال کیا گیا، 40 سال پہلے اس شہر میں کوٹہ سسٹم بھی موجود نہیں تھا، شہری سندھ کی محرومیوں کو عدالتیں کب دور کریں گی،اس شہر میں جو سیاسی و معاشی تجاوزات ہورہی ہیں عدالتیں اسے کب ختم کرنے کا آرڈر دیں گی، عدالتیں تجاوزات کو ختم کرنے کا حکم دیتی ہیں لیکن کب وہ اس کو بنانے اور شہری سندھ کو انصاف فراہم کرنے کا حکم دیں گی۔
رہنما ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ ریاست اپنے تمام بچوں کو ایک آنکھ سے دیکھے، ناانصافی نہ کرے، ہم ہر مسئلہ لے کر عدالتوں میں گئے، ہم نئی پٹیشن لے کر عدالتوں اور اسمبلیوں میں جا رہے ہیں، ہم تمام معاملات کو وزیراعظم کے سامنے بھی دوبارہ رکھیں گے، کوٹہ سسٹم پر ایک عدالتی کمیشن بنایا جائے اور وہ فیصلہ کرے، اگر محرومیوں کو دور نہ کیا گیا تو پھر لوگ صوبہ مانگیں گے، صوبہ مانگنا کوئی غداری یا غلط نہیں بلکہ ایک ملک میں رہ کر ایک شہر یا طبقے کو نشانہ بنانا اور انہیں محروم رکھنا یہ زیادتی اور غداری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔