- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت، حکومت کا انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
بجلی کھانے والے بیکٹیریا دریافت
کیلیفورنیا: ماہرین نے ایسے بیکٹیریا اور جراثیم دریافت کئے ہیں کہ جو الیکٹرون کی صورت میں خالی بجلی کھاتے اور اس میں سانس لیتے ہیں۔
فطرت کے کارخانے میں جراثیم اور بیکٹیریا بہت ساری غذاؤں پر زندہ رہتے ہیں لیکن بعض خردنامئے براہ راست دھاتوں اور چٹانوں وغیرہ سے الیکٹران حاصل کرکے انہیں اپنی غذا کا حصہ بناتے ہیں۔ اگرچہ ہم شیوانیلا اور جیوبیکٹر اقسام کے بیکٹیریا سے تو واقف ہیں لیکن اب ان کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ سمندری مٹی سے بھی الیکڑون کشید کرسکتے ہیں۔
اس ضمن میں ماہرین نے مزید نئے بیکٹیریا تلاش کئے ہیں جو الیکٹرون سے اپنا پیٹ بھرتے ہیں۔
یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا کے پروفیسر کینتھ نیلسن کہتے ہیں کہ اگر ہم چینی اور دیگر غذا کھاتے ہیں تو ہاضمے کے عمل میں ان سے بھی الیکٹران خارج ہوتے ہیں پھر وہ آکسیجن کے ہاتھوں ختم ہوجاتے ہیں۔ تاہم بیکٹیریا الیکٹرون کی صورت میں انتہائی خالص توانائی جذب کرتے ہیں۔ ان میں دھات اور معدنیات سے براہِ راست الیکٹرون حاصل کرنے کی زبردست صلاحیت موجود ہوتی ہے۔
اگلے مرحلے میں پروفیسر کینتھ اور ان کے ساتھیوں نے بیکٹیریا کو براہِ راست بجلی کے برقیروں (الیکٹروڈز) پر زندہ رکھنے کا عملی مظاہرہ کیا۔ اسی ٹیم نے مزید تحقیق کے بعد بتایا کہ مزید 8 اقسام کے بیکٹیریا ایسے ہیں جو بجلی کھاکر زندہ رہتے ہیں۔ اس دریافت سے معلوم ہوا کہ ہم بیکٹیریا کے بارے میں بہت کم معلومات رکھتے ہیں۔
برقی بیکٹیریا کے استعمال
ماہرین نے الیکٹرون کھانے والے ان اجسام کو ’ الیکٹرک بیکٹیریا‘ قرار دیا ہے اور انہیں تھوڑا سا تبدیل کرنے کے بعد بہت سے کاموں کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ان سے چھوٹی بایومشینیں بنا کر گندی نالیوں کی صفائی یا آلودہ پانی کو صاف کرنے کا کام لیا جاسکتا ہے ۔ اس دوران بیکٹٰیریا خود بجلی حاصل کرتے رہیں گے اور اپنا کام کرتے رہیں گے۔
ان سب سے بڑھ کر برقی بیکٹیریا کو سمجھ کر ہم زمین پر زندگی کی ابتدا کے بارے میں بھی بہت کچھ جان سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔