پاکستان کو خیرات نہیں دے رہے سرمایہ کاری کررہے ہیں، سعودی وزیرخارجہ

ویب ڈیسک  پير 18 فروری 2019
ایران دہشت گردی کا سب سے بڑا پشت پناہ ملک ہے، سعودی وزیر خارجہ فوٹو:فائل

ایران دہشت گردی کا سب سے بڑا پشت پناہ ملک ہے، سعودی وزیر خارجہ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ پاکستان کو خیرات نہیں دے رہے بلکہ سرمایہ کاری کررہے ہیں۔

سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے مفاہمتی یاد داشتوں پر دستخط کیے ہیں تاکہ سمت متعین ہو، ہم نے سرمایہ کاری کا ارادہ ظاہر کیا جسے پاکستان نے قبول کیا، اب تکنیکی اور مالیاتی شعبے کے ماہرین ان منصوبوں پر کام کریں گے اور عملی جامہ پہنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کی معاشی ترقی میں کردار ادا کرنا چاہتے ہیں، دونوں ممالک میں دہشت گردی کے خلاف سیکیورٹی تعاون بھی موجود ہے اور گہرے فوجی تعلقات ہیں۔

عادل الجبیر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان پاکستان کو ترقی کے اگلے درجے پر لے جانے کے لیے پرعزم ہیں، ہم پاکستان کو خیرات نہیں دے رہے بلکہ سرمایہ کاری کررہے ہیں جس میں دونوں ممالک کا فائدہ ہے، اگر ہمیں پاکستان پر یقین نہ ہوتا تو کبھی سرمایہ کاری نہ کرتے، پاکستانی شہریوں نے سعودی عرب کی ترقی میں کردار ادا کیا ہے، سعودی عرب میں 15 لاکھ سے زیادہ پاکستانی محنت کش کام کررہے ہیں جو امن پسند لوگ ہیں، ہم ان کا کھلے دل سے خیر مقدم کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کیلئے کوئی مشکلات کھڑی نہیں کرنا چاہتے، وزیر خارجہ

ایران دہشتگرد ملک

سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ ایران خود دہشتگردی برآمد کرنے والا ملک ہے لیکن دوسروں پر دہشت گردی کا الزام لگارہا ہے، ایرانی وزیر خارجہ دہشت گردی کے پھیلاؤ کا ذریعہ ہیں، انقلاب ایران کے بعد سے ایران دہشت گردی کا سب سے بڑا پشت پناہ ہے جس نے لبنان میں حزب اللہ اور یمن میں حوثی جیسی دہشت گرد تنظیمیں بنائی ہیں، امریکا اور سعودی عرب سمیت متعدد ممالک میں دہشت گردوں حملوں میں ایران ملوث رہا ہے اور دہشت گرد تنظیموں کو اسلحہ اور گولہ بارود فراہم کرتا ہے۔

عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد سے ایران نے القاعدہ کی قیادت اور اسامہ بن لادن کے بیٹے کو پناہ دے رکھی ہے، دہشت گرد آزادانہ ایران میں نقل و حرکت کرتے ہیں، سعودی عرب خود اس کی دہشت گردی کا نشانہ ہے، لیکن ہم ہوشیار ہیں اور دہشت گردوں اور ان کے مددگاروں کے خلاف کارروائی میں بے رحم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے یمن، شام اور دیگر ممالک کے داخلی معاملات میں مداخلت کی جاتی ہے، لیکن ایرانی حکومت کو خود اپنے عوام کی مخالفت کا سامنا ہے۔

افغان امن مذاکرات

مسئلہ افغانستان سے متعلق سوال کے جواب میں سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے طالبان اور افغان حکومت میں امن معاہدہ کرانے کی کوشش کرتے رہے ہیں، افغانستان میں استحکام سے پاکستان اور سعودی عرب سمیت پورے خطے کو فائدہ پہنچے گا۔

پاک بھارت کشیدگی

سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ چاہتے ہیں، سعودی عرب کا موقف ہے کہ پاکستان اور بھارت اپنے مسائل اور تنازعات کو دوطرفہ انداز میں پرامن طور پر حل کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔