العزیزیہ ریفرنس؛ نواز شریف کی درخواست ضمانت پر سماعت 20 فروری تک ملتوی

ویب ڈیسک  پير 18 فروری 2019
ابھی تک جناح اسپتال کی میڈیکل رپورٹ سامنے نہیں آئی، نمائندہ پنجاب حکومت

ابھی تک جناح اسپتال کی میڈیکل رپورٹ سامنے نہیں آئی، نمائندہ پنجاب حکومت

 اسلام آباد: العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی درخواست ضمانت پر سماعت 20 فروری تک ملتوی کردی گئی ہے۔

جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اخترپرمشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیلوں اوردرخواست ضمانت پرسماعت کی۔

سماعت کے دوران وکیل نوازشریف نے کہا کہ ابھی تک ڈاکٹرز کی طرف سے کوئی حتمی رپورٹ جاری نہیں کی گئی۔ پنجاب حکومت کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ اسپیشل میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر نواز شریف کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا، جناح اسپتال میں مختلف امراض کے علاج کی سہولت موجود ہے اور انہیں 24 گھنٹے علاج کی سہولیات میسرہیں، جناح اسپتال میں نوازشریف کے مختلف ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ نوازشریف کے طبی معائنے کیلئے میڈیکل بورڈ کس کی ہدایت پر بنے جس پر نمائندہ پنجاب حکومت نے کہا کہ اسپیشل بورڈ کے علاوہ کسی میڈیکل بورڈ کی تشکیل میں میں ہوم ڈیپارٹمنٹ کا عمل دخل نہیں۔ جسٹس محسن اخترنے استفسار کیا کہ مریض کو طبی سہولیات دی جارہی ہیں یا نہیں، کیا نواز شریف کو جناح اسپتال میں علاج پراعتراض ہے۔ خواجہ حارث نے کہا کہ نواز شریف سے میری ملاقات نہیں ہوئی، انہیں بالکل اعتراض ہوگا، پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں دل کے امراض کا علاج ہوسکتا ہے، جناح اسپتال دل کے امراض کا اسپیشل اسپتال نہیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ نوازشریف کی حالت کے بارے میں ڈاکٹرز بہتربتا سکتے ہیں۔ مناسب ہوگا کہ رپورٹ کو دیکھ کر آگے بڑھیں۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ چارمختلف بورڈزکی رپورٹ ریکارڈ پر آچکی ہیں۔

محکمہ داخلہ پنجاب کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ نواز شریف کو 15 فروری کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا، قیدی کی میڈیکل انوسٹی گیشن ہورہی ہیں جو اس کا بنیادی حق ہے، ابھی تک جناح اسپتال کی میڈیکل رپورٹ سامنے نہیں آئی، ڈاکٹرز جو بھی تجویزکریں گے اس پر عمل کیا جائے گا، جناح اسپتال کے متعلقہ وارڈ کو سب جیل کا درجہ دیا گیا ہے۔

خواجہ حارث نے کہا کہ جیل میں صحت بگڑسکتی ہے، علاج کے لیے سزا معطلی کی استدعا ہے جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ اس کا مطلب ہے کہ آپ مشروط طورپرسزا معطلی چاہتے ہیں اوراگراسپتال کی رپورٹ آنا باقی ہے تو یقینا آپ اس کی روشنی میں باقی دلائل دینا چاہیں گے۔

سماعت کے دوران اسپتال کے وارڈ کوسب جیل کا درجہ دینے سے متعلق نوٹی فکیشن عدالت میں پیش کیا گیا جس پرعدالت نے کہا کہ رپورٹ آجانے پراس کودیکھ لیں گے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت کی سماعت 20 فروری، العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنس کے خلاف اپیلوں کی سماعت 2 اپریل تک جب کہ العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی مرکزی اپیل اور سزا بڑھانے کے لیے نیب کی اپیل پرسماعت 9 اپریل تک ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔