مودی سرکار نے پاکستانی اداکاروں پر پابندی لگادی

ویب ڈیسک  پير 18 فروری 2019
انڈین فلم اور ٹیلی ویژن ڈائریکٹرز ایسوسی ایشن نے پاکستانی اداکاروں پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔

انڈین فلم اور ٹیلی ویژن ڈائریکٹرز ایسوسی ایشن نے پاکستانی اداکاروں پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔

ممبئی: پلوامہ حملے کے بعد مودی سرکار نے پاکستانی اداکاروں پر بھارتی فلموں اور ڈراموں میں کام کرنے پر پابندی لگادی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سینے امپلوائز (فوائس) اور انڈین فلم اور ٹیلی ویژن ڈائریکٹرز ایسوسی ایشن نے گزشتہ روز پلوامہ حملے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بھارتی فلموں اور ڈراموں میں پاکستانی اداکاروں پر مکمل طور پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ ہندوانتہا پسندوں نے پاکستانی گلوکاروں کو بھی نا بخشا

رپورٹس کے مطابق مودی سرکار نے اب باضابطہ طور پر پاکستانی اداکاروں پر بالی ووڈ اور بھارتی ڈرامہ انڈسٹری میں کام کرنے پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی ہے جب کہ ٹی سیریز سمیت دیگر میوزک کمپنیاں پہلے ہی پاکستانی گلوکاروں کے گانے اپنے یوٹیوب چینل سے ہٹاچکے ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ جاوید اختر اور شبانہ اعظمی کو ہندو انتہا پسندوں کا خوف، دورہ پاکستان منسوخ

خیال رہے دونوں ملکوں میں حالیہ کشیدگی کی وجہ سے نامور بالی ووڈ شاعر اوراسکرپٹ رائٹر جاوید اختر اور ان کی اہلیہ شبانہ اعظمی ہندوانتہا پسندوں کے خوف سے دورہ کراچی منسوخ کرچکے ہیں جب کہ ہندو انتہاپسندوں کے خوف سے سونی ٹی وی انتظامیہ نے پاکستان مخالف بیان نہ دینے پر بھارتی وزیر نوجوت سنگھ سدھو کو بھی ’دی کپل شرما شو‘ سے نکال دیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ پلوامہ حملہ؛ پاکستان کی حمایت پر سدھو کو ’دی کپل شرما شو‘ سے نکال دیا گیا

دوسری جانب پاکستان میں شوبز سے تعلق رکھنے والے سنجیدہ حلقوں کا کہنا ہے کہ بھارتی فنکار و گلوکار پاکستانی فنکاروں اور گلوکاروں سے خوفزدہ رہتے ہیں اسی لئے موقع کا فائدہ اٹھا کر اب ایسی مہم ترتیب دی گئی ہے جس میں ایسے لوگ بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں جن کو وہاں کام نہیں ملتا جب کہ جہاں تک مودی سرکار کا تعلق ہے تو پلوامہ حملہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی دہشتگردی کا نتیجہ ہے، معصوم اور بے گناہ  کشمیریوں کے قتل عام پر پہلے ہی پوری دنیا بھارت کے رویے کی شدید الفاظ میں مذمت کر رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔