سائٹ لمیٹڈ کے ملازمین کو بوجھ قرار دیتے ہوئے برطرف کرنے کا فیصلہ

اسٹاف رپورٹر  منگل 19 فروری 2019
متوقع طور پر برطرف یا سرپلس کیے جانے والے ملازمین کی تعداد 700 سے زائد ہے، ذرائع (فوٹو: فائل)

متوقع طور پر برطرف یا سرپلس کیے جانے والے ملازمین کی تعداد 700 سے زائد ہے، ذرائع (فوٹو: فائل)

 کراچی: وزارت صنعت و تجارت سندھ کے ماتحت سائٹ لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے سندھ کے صنعتی علاقوں میں ترقیاتی کام نہ ہونے کا ذمہ دار ملازمین کو قرار دیتے  ہوئے انہیں برطرف کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ایکسپریس کے مطابق  متعلقہ وزارتوں کے سیکریٹریز، یوٹیلٹی اداروں کے نمائندوں اور صنعتکاروں پر مشتمل بورڈ نے سندھ کے 9 صنعتی زونز میں ترقیاتی کام نہ ہونے کا بھونڈا جواز دیتے ہوئے سائٹ لمیٹڈ کے ملازمین کو ہی مالی بوجھ قرار دیا ہے۔

بورڈ کے 15 جنوری کو ہونے والے 418 ویں اجلاس میں اراکین نے ملازمین کی تنخواہوں پر اٹھنے والے اخراجات کم کرکے سندھ حکومت کے زیر انتظام صنعتی علاقوں کی حالت زار بہتر بنانے کی نرالی حکمت عملی مرتب کی۔ اس مقصد کے لیے بورڈ نے ملازمین کو قربانی کا بکرا بنانے کا بھی فیصلہ کیا۔

بورڈ کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے ایک ادارہ جاتی مراسلے میں بورڈ کی اس منطق کا انکشاف ہوا ہے جس کے مطابق بورڈ کا ماننا ہے کہ ادارے کی 75 فیصد رقم ملازمین کی تنخواہوں پر خرچ ہورہی ہے اس لیے ملازمین کی تعداد میں کمی لائی جائے اس مقصد کے لیے سپریم کورٹ کے احکامات کو جواز بنایا گیا۔

بورڈ کے چیئرمین نے اس بات کی نشاندہی کی کہ سپریم کورٹ نے غیرقانونی بھرتی شدہ ملازمین کو برطرف کرنے کا حکم دیا ہے اس لیے کیوں نہ سائٹ لمیٹڈ میں ایسے ملازمین جن کی بھرتیاں غیر قانونی قرار پائیں انہیں برطرف کردیا جائے اور بچنے والی رقوم ترقیاتی کاموں پر خرچ کی جائے جس پر بورڈ نے جھٹ پٹ اتفاق رائے سے قرار داد بھی منظور کرلی اور ملازمین کی برطرفی کا شاہی فرمان جاری کردیا۔

اس فرمان کے جاری ہوتے ہیں ملازمین میں تشویش پھیل گئی ہے۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت سال 2007ء سے 2009ء کے دوران بھرتی ہونے والے ملازمین کی نوکریاں ختم کرنے کے درپے ہے۔

SITE Ioc

اس سے قبل بھی مختلف حیلے بہانے کرکے ان ملازمین کو ہراساں کیا جاتا رہا خاص طور پر ایم کیو ایم کے دور حکومت میں عبدالرﺅف صدیقی اور عادل صدیقی کی وزارت کے دور میں بھرتی کیے گئے ملازمین نشانے پر ہیں جن کی تقرریاں تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے بورڈ کی توثیق سے عمل میں لائی گئیں اب 10 سال کا عرصہ گزرنے کے بعد ان ملازمین کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سائٹ لمیٹڈ نے ملازمین کے طبی الاؤنس میں بڑی کٹوتی کردی

ذرائع کا کہنا ہے کہ ادارے میں ہر دور میں سیاسی بھرتیاں کی گئیں تاہم ایسے افراد کی تعداد محدود ہے۔ ملازمین کا مزید کہنا ہے کہ قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے بھرتی کیے گئے ملازمین کے خلاف کوئی قدم اٹھایا گیا تو عدالتی چارہ جوئی کی جائے گی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ متوقع طور پر برطرف یا سرپلس کیے جانے والے ملازمین کی تعداد 700 سے زائد ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔