بھارتی شاعر گلزار، گلوکارہ ریکھا اور ہدایتکار وشال واپس چلے گئے

عمیر علی انجم  منگل 30 جولائی 2013
پاکستان سے کئی چیزیں آنکھوں میں بساکر جارہا ہوں، بھارت روانگی سے قبل گفتگو۔   فوٹو : فائل

پاکستان سے کئی چیزیں آنکھوں میں بساکر جارہا ہوں، بھارت روانگی سے قبل گفتگو۔ فوٹو : فائل

کراچی:  بھارتی شاعر،نغمہ نگاراورفلم ڈائریکٹرگلزارپیرکی دوپہرپی آئی اے کی فلائٹ پی، کے 272 سے دہلی روانہ ہوگئے۔

بھارتی شاعر، نغمہ نگاراورفلم ڈائریکٹرگلزارمعروف ،گلوکارہ ریکھابھردواج اوربھارتی فلم ڈائریکٹر وشال بھردواج کے ہمراہ اپنی نئی آنیوالی فلم کے گیت اورقوالی ریکارڈ کروانے پاکستان آئے تھے انھوں نے جمعرات کے روزلاہورکے مقامی اسٹوڈیو میں گلوکار راحت فتح علی کی آوازمیں اپنے گیت ریکارڈکروانے کے بعد اچانک کراچی آنے کافیصلہ کیا۔ شہرقائدمیں بھارتی شاعر گلزار کسی بھی اہم شخصیت سے نہ مل سکے اور پاکستانی ڈرامہ پروڈیوسر حسن ضیاکے گھرمیں قیام کیادوروزکراچی قیام کرنے کے بعدوہ دہلی روانہ ہوگئے۔

ہندوستان روانگی سے قبل ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی فلم ڈائریکٹر گلزار کا کہنا تھا کہ میں مہدی حسن ،کے شہرمیں ان کی موت کے بعدپہلی مرتبہ آیا ہوں ان کی یادنے مجھے بے انتہا ستایا ہے۔ مہدی حسن کے حوالے سے میرے جوجذبات ہیں وہ ناقابل بیان ہیں۔ پاکستان میں یوں تومیرے بے پناہ دوست ہیں ،مگرافسوس گزشتہ بار جب میں پاکستان آیا تھا تو یہاں کے میڈیانے میرے حوالے سے بہت سی قیاس آرائیاں کی تھیں جنھیں میں آج بھی سوچتاہوں توتکلیف ہوتی ہے میں پاکستان سے بھاگا نہیں تھا بلکہ اپنی جائے پیدائش پرجاکرمیں بے قابوہوگیا تھا جسے مختلف رنگ دے کرپیش کیا گیا اس بار میں سوچ کر آیا تھا کہ اپنے کام کے سوااورکچھ نہیں کرناکراچی میں حسن ضیامیرے دوست ہیں۔

میرے بچوں کی طرح ہیں ان کے بچوں سے میراوعدہ تھا کہ جب بھی پاکستان آیا تو ان کی رہائش گاہ پرضرورحاضری دونگاسواسی لیے لاہورسے خاص میں ان کے گھرآنے کے لیے کراچی آیا تھا یہاں آنے کی خبردوستوں کوملی توکئی پرانے دوستوں نے ٹیلی فون پرملنے کے لیے کہامگرمصروفیت نے اجازت نہیں دی اورمصروفیت کاعالم یہ تھا کہ حسن کے بچوں نے مجھے اپنے درمیان سے ہلنے ہی نہیں دیاایک سوال کے جواب میں بھارتی شاعراورفلم ڈائریکٹر گلزار کا کہنا تھا کہ میں کئی چیزیں پاکستان سے آنکھوں میں بسا کرواپس جارہا ہوں آنکھوں کا کوئی ویزہ نہیں ہوتاجب کبھی دوبارہ انکا دیدار کرنا چاہونگا تو آنکھوں کا سہارا لیکر لمحوں میں دیکھ لونگا۔ پاکستان شوبزانڈسٹری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے گلزار کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بہت معیاری کام ہورہاہے مگر جس طرح پذیرائی کرنی چاہیے وہ فنکاروں کی نہیں ہورہی انھوں نے کہا کہ فنکار کسی بھی ملک کا ہواس کی قدرکرنی چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔