بھارتی اداکار کمل ہاسن کشمیر کی حمایت میں بول پڑے

ویب ڈیسک  بدھ 20 فروری 2019
بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں کیوں رائے شماری نہیں کراتی؟ کمل ہاسن کا سوال فوٹوفائل

بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں کیوں رائے شماری نہیں کراتی؟ کمل ہاسن کا سوال فوٹوفائل

چنائی: نامور اداکار اوربھارتی سیاستدان کمل ہاسن نے پلوامہ حملے پر کشمیریوں کی حمایت میں بیان دیتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں رائے شماری کی تجویز دی ہے۔

رواں ہفتے چنائی میں منعقد کی جانے والی ایک تقریب کے دوران بھارتی ساؤتھ فلم انڈسٹری کے نامور اداکار کمل ہاسن نے پلوامہ خودکش حملے پر دیگر بھارتیوں کے برخلاف کشمیریوں کی حمایت میں بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں رائے شماری کیوں نہیں کراتی؟۔ بھارتی حکومت کس بات سے خوفزدہ ہے؟۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: ہندوانتہا پسندوں نے پاکستانی گلوکاروں کو بھی نا بخشا

کمل ہاسن نے کشمیر میں ہلاک ہونے والے 40 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کا ذمہ دار بھی دیگر بھارتیوں کی طرح پاکستان پر لگانے کے بجائے اسے حکومت کی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا’’اگر دونوں جانب کے سیاستدان ڈائیلاگ کے ذریعے مسئلے کا حل نکالیں تو فوجی جوانوں کو مرنے کی ضرورت ہی نہیں ہے اور لائن آف کنٹرول بھی انڈر کنٹرول رہے گی۔‘‘

اس خبرکوبھی پڑھیں: دہشتگردی تو بھارت میں بھی ہے، اکشے کمار

کمل ہاسن نے ایک سمجھدار سیاستدان کی طرح سچائی پر مبنی بالکل صحیح بات کی تھی لیکن  ہندوانتہا پسندوں کو ان کا بیان ایک آنکھ نہیں بھایا اور انہوں نے کشمیریوں کی حمایت کرنے پر سدھو کی طرح انہیں بھی آڑے ہاتھوں لے لیا۔

بھارتی پروڈیوسر اشوک پنڈت  نے کمل ہاسن کو کشمیریوں کے حق میں بیان دینے پر شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا’’ہمیں یقین ہے اگر آپ اپنے گھر میں رائے شماری کرائیں گے تو آپ کو گھر سے نکال دیا جائے گا، لہٰذا اپنا منہ بند رکھیں اور دہشتگردی کے متاثرین کے ساتھ اس طرح کے بیانات دے کر بدسلوکی کرنا بند کریں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: پاکستان سے متعلق بیان پرکل آج اورآگے بھی قائم رہوں گا، سدھو

واضح رہے کہ کمل ہاسن سے قبل سابق بھارتی کرکٹر اورسیاستدان نوجوت سنگھ سدھو نے  بھی پلوامہ خودکش حملے پر دیگر بھارتیوں کی طرح پاکستان پر الزام لگانے سے گریز کرتے ہوئے کہا تھا کہ چند لوگوں کے لیے کیا آپ پوری قوم یا کسی ایک شخص کو قصوروار ٹہراسکتے ہیں؟ سدھو کے اس بیان کے بعد بھارت میں ان کے خلاف محاذ کھل گیا ہے تاہم انہوں نے بے خوف ہوتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے بیان پر آج کل اور آگے بھی قائم رہیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔