حج سبسڈی کے خاتمے کا فیصلہ پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج

ویب ڈیسک  جمعرات 21 فروری 2019
پٹیشن میں حج پالیسی 2019ء کو معطل کرکے عازمین حج کے لیے سبسڈی بحال کرنے کی استدعا کی گئی ہے (فوٹو: فائل)

پٹیشن میں حج پالیسی 2019ء کو معطل کرکے عازمین حج کے لیے سبسڈی بحال کرنے کی استدعا کی گئی ہے (فوٹو: فائل)

پشاور: حج سبسڈی کے خاتمے اور حج اخراجات میں اضافے کے حکومتی فیصلے کو پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

پشاور کی عدالت عالیہ کے فاضل بنچ نے نورعالم خان ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر حاجی شمشیر کی پٹیشن کی سماعت کی۔ اس موقع پر عدالت کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت نے حج پالیسی 2019ء کا اعلان کیا ہے جس میں شہریوں کو حج کے لیے مزید سہولیات کی فراہمی کے بجائے ان سے سبسڈی واپس لے لی گئی ہے جس کے باعث حج اخراجات میں  کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔

وکیل نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کا یہ کہنا غلط ہے کہ ڈالرکی قیمت میں اضافہ ہوا ہے جب کہ عالمی مارکیٹ میں  ڈالرکی قیمت برقرارہے لیکن اس کے باجود حکومت نے پاکستانی کرنسی کی قیمت کم کی اورحج سبسڈی واپس لے ہے جوکئی برس سے چلی آرہی تھی۔ لہذا حج پالیسی 2019ء کو کالعدم قرار دیا جائے اور عوام کو ریلیف دینے کے لیے رٹ کی حتمی سماعت تک حج پالیسی معطل کی جائے اور سبسڈی بحال کی جائے۔

عدالت عالیہ کے فاضل بنچ نے ابتدائی دلائل کے بعد وزارت حج و مذہبی امور وفاقی حکومت اور وزارت خزانہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے یکم مارچ تک جواب مانگ لیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔