- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
موبائل اسکرین کی تیز روشنی نے آنکھ کے پردے میں 500 سوراخ کردیئے
تائیوان: تائیوان کی ایک خاتون نے جب اپنی آنکھوں کا معائنہ کروایا تو معلوم ہوا کہ ان کی آنکھ کے پردے (قرنئے) میں سینکڑوں باریک سوراخ ہوچکے ہیں جن سے ان کی بصارت کو شدید خطرات لاحق ہوچکے ہیں۔
تائیوان کی خاتون مسلسل دو برس سے اپنا اسمارٹ فون مکمل روشنی کے ساتھ استعمال کررہی تھیں اور عموماً وہ الٹی آنکھ سے ہی دن رات دفتری امور کی تفصیلات اور دیگر ویڈیوز دیکھ رہی تھیں۔ اس کے نتیجے میں ان کی آنکھ میں 500 کے قریب باریک سوراخ ہوچکے ہیں۔
25 سالہ نامعلوم خاتون سیکریٹری کی ملازمت کرتی ہیں اور انہیں بار بار اپنا فون دیکھنا پڑتا ہے۔ دن کی روشنی میں وہ اسکرین کی روشنی کو آخری حد تک رکھنے کی عادی ہوگئیں۔ اس کے بعد وہ پورا دن اسی سیٹنگ کے ساتھ فون استعمال کرتی رہیں۔ قریباً دو سال بعد ایک صبح ان کی آنکھ میں تکلیف، سرخی اور بصارت میں دھندلاہٹ دیکھی گئی۔ انہوں نے ڈاکٹر سے رجوع کرنے کی بجائے آنکھوں کی خشکی دورکرنے کے ڈراپس استعمال کئے۔ اگلے کچھ ماہ تک ان کی آنکھیں مزید خراب ہوگئیں۔
بعد ازاں پنگ تونگ فائینگ یونیورسٹی کے ماہر چشم ڈاکٹر ہونگ کائی تِنگ نے ان کا معائنہ کیا تو آنکھوں میں خون کی رگیں الجھی نظر آئیں اور بائیں آنکھ کے قرنیے میں 500 باریک سوراخ نوٹ کئے گئے ۔
ڈاکٹر کے مطابق انسانی آنکھ کے لیے اسمارٹ فون میں روشنی کی حد صرف 300 لیومن ہے لیکن یہ خاتون 625 لیومن پر رات کے وقت بھی ٹی وی پروگرام اور ویڈیو دیکھتی رہیں۔ یہ عمل قرنیے کو جلاسکتا ہے۔ تاہم خاتون کی الٹی آنکھ کا قرنیہ شدید متاثر ہوچکا ہے۔
معالجینِ چشم نے خاتون کو بہت ضرورت کے تحت 250 لیومن روشنی استعمال کرنے اجازت دی ہے اور متعدد طریقوں سے ان کی آنکھ کے سوراخوں کا علاج کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔