- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
اپنی خبر خود دینے والا سینسر سے بھرپور جنگل
ساؤ پاؤلو: قیمتی جنگلات میں نایاب درختوں کی دیکھ بھال کوئی آسان کام نہیں کیونکہ ایک ایک درخت کی نشوونما، امراض اور ان کے نقصانات سے بچانے اور دیکھ بھال کے لیے بہت سارے ملازم درکار ہوتے ہیں لیکن اب برازیل کے ایک تجارتی نوعیت کے جنگل کے درختوں پر ایسے اسمارٹ سینسر نصب کیے گئے ہیں جو اپنی خبر خود دے سکتے ہیں یہاں تک کہ ان کا سارا ڈیٹا ایک اسمارٹ فون پر دیکھا جاسکتا ہے۔
یہ کام برازیل میں ٹرے وی نامی کمپنی نے شروع کیا ہے جو ہاتھوں ہاتھ پورے جنگل کی خبر دیتا ہے، یہ درختوں کے انفیکشن، امراض کے حملے اور پودوں کی ابتدائی کیفیات سے ماہرین کو آگاہ رکھتا ہے۔ ان کے بغیر پورے جنگل کو دیکھنے کے لیے دن رات 150 افراد کا عملہ درکار ہوگا۔ یہ عملہ جنگلی جانوروں کے حملے اور دیگر حادثات کا شکار بھی ہوتا رہتا ہے اور یوں ’اسمارٹ فوریسٹ‘ نامی یہ نظام انسانوں کی حفاظت بھی کرتا ہے۔
ہر درخت پر لگا سینسر پورے دن کی روداد جمع کرتا ہے جسے ایپ کے ذریعے اسمارٹ فون پر دیکھا جاسکتا ہے اور اس کے لیے ہر درخت پر ایک سینسر لگانا ہوتا ہے۔ اگلے مرحلے میں درختوں کا ڈیٹا، سیٹلائٹ تصاویر اور الگورتھم کے ذریعے مزید بہتر بناکر ایک پورا منظرنامہ تخلیق کیا جاتا ہے جسے دیکھ کر ماہرین جنگل کی مجموعی صورتحال کو جان سکتے ہیں۔
بنیادی طور پر اسے تجارتی اور مالیاتی جنگلات کی نگرانی کے لیے بہت اچھی طرح استعمال کیا جاسکتا ہے اور کئی برازیلی کمپنیاں اس ٹیکنالوجی سے استفادہ کررہی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔