- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
لاکھوں سیپیوں سے بنایا گیا عجیب و غریب جزیرہ
برٹش کولمبیا، کینیڈا: برٹش وِرجِن آئی لینڈ کے قریب مشرق میں اینی گاڈا نامی ایک مقام ہے جہاں سیپیوں کا ایک ڈھیر چھوٹے سے جزیرے کی مانند دکھائی دیتا ہے اور یہاں سینکڑوں برسوں سے ماہی گیر مرغولے دار بڑی سیپیاں لاکر پھینکتے رہے اور اب یہاں لاکھوں سیپیاں جمع ہوچکی ہیں۔
اس علاقے میں لوگ سیپیوں کے صدفے کھانے بھی آتے ہیں اور اس کی سیپیاں بھی اسی جزیرے پر پھینک جاتے ہیں۔ اگرچہ یہ باقاعدہ کوئی جزیرہ تو نہیں لیکن یہ جزیرہ نما ضرور بن گیا ہے اور اب دنیا بھر سے لوگ اسے دیکھنے کے لیے آتے ہیں۔ نیلے آسمان تلے نیلگوں پانی میں چھوٹی بڑی سیپیوں سے بنا یہ جزیرہ ایک خوبصورت منظر پیش کرتا ہے۔
تاہم اکثر سیپیاں ٹوٹی پھوٹی ہیں کیونکہ ان سے گوشت نکالنے کے لیے اس میں سوراخ کیا جاتا ہے اور ایک مرتبہ سیپی ٹوٹنے پر یہ مزید ٹوٹ پھوٹ کی شکار ہوتی جاتی ہیں۔ لیکن یہ سیپیاں تاریخ کا ایک اہم سبق بھی رکھتی ہیں ۔ ماہرین نے نیچے سے انتہائی پرانی سیپیاں نکال کر جب ان کی ریڈیو کاربن ڈیٹنگ کے ذریعے عمر معلوم کی تو کچھ سیپیوں کے بارے میں معلوم ہوا کہ وہ 1245 سال تک پرانی ہیں۔
خیال ہے کہ قدیم آراواک باشندوں نے یہاں سیپیوں کے ڈھیر لگائے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔