بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کا صحافی سمیت 4 کشمیریوں پر تشدد

ویب ڈیسک  ہفتہ 23 فروری 2019
حملہ آوروں نے اخبار کے صحافی جبران نذیر کو دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ وہ انہیں واپس کشمیر بھیج دیں گے فوٹو:فائل

حملہ آوروں نے اخبار کے صحافی جبران نذیر کو دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ وہ انہیں واپس کشمیر بھیج دیں گے فوٹو:فائل

نئی دہلی: بھارت میں ہندو انتہا پسندوں نے صحافی سمیت 4 کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

پلوامہ حملے کے بعد بھارت میں کشمیریوں پر عرصہ حیات مزید تنگ کردیا گیا۔ آئے روز ان پر حملے ہورہے ہیں اور تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ نئی دہلی میں ہندو انتہا پسندوں نے تین کشمیری نوجوانوں کو بلاوجہ روک کر تشدد کا نشانہ بنایا۔

ادھر مہاراشٹرا کے شہر پونے میں بھی 24 سالہ کشمیری صحافی کو مارا پیٹا گیا۔ مقامی اخبار کے صحافی جبران نذیر کو ٹریفک سگنل پر مشتعل افراد نے روکا اور سرعام تشدد کا نشانہ بنایا لیکن کوئی ان کی مدد کو آگے نہیں بڑھا۔

حملہ آوروں نے جبران نذیر کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ وہ انہیں واپس کشمیر بھیج دیں گے۔ ملزمان نے جبران نذیر کا موبائل فون چھین لیا، ان کی موٹرسائیکل کی توڑ پھوڑ کی اور فرار ہوگئے۔

علاوہ ازیں بھارتی سپریم کورٹ نے مودی حکومت کو کشمیریوں پر بڑھتے حملے روکنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے ان ریاستوں کی حکومتوں کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے جہاں کشمیری طلبہ اور تاجروں کو مارنے پیٹنے کے واقعات پیش آرہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔