کے ای ایس سی مالی بحران کا شکار، کراچی میں بدترین لوڈ شیڈنگ کا خدشہ

ویب ڈیسک  بدھ 31 جولائی 2013
کے ای ایس سی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کے ای ایس سی اور وزارت خزانہ کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ثابت ہوئے۔ فوٹو: فائل

کے ای ایس سی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کے ای ایس سی اور وزارت خزانہ کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ثابت ہوئے۔ فوٹو: فائل

کراچی: کے ای ایس سی اور وزارت خزانہ کے درمیان مذاکرات ناکام ہو گئے جس کے باعث کل سے کراچی میں بجلی کا بحران سنگین ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔

کے ای ایس سی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کے ای ایس سی اور وزارت خزانہ کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ثابت ہوئے، حکومتی اداروں سے مالی تعاون نہ کئے جانے کے باعث کے ای ایس سی شدید مالی بحران کا شکار ہے، ترجمان نے کہا کہ کے ای ایس سی کے پاس فرننس آئل خریدنے اور ملازمین کو تنخواہیں ادا کرنے کے لئے پیسے نہیں ہیں لہذاٰ اس نے وزارت خزانہ سے 77 ارب روپے کے واجبات میں سے 5 ارب روپے مانگے تھے جس کی ادائیگی سے وزارت خزانہ نے معذرت کر لی۔

کے ای ایس سی ترجمان نے کہا کہ وزارت خزانہ کی جانب سے مزید رقم دینے سے انکار کے بعد کے ای ایس سی کو مجبورا لوڈ شیڈنگ میں اضافہ کرنا پڑ سکتا ہے اور رمضان کے آخری عشرے میں شہریوں کو بجلی کے بدترین بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ترجمان نے حکومت سے درخواست کی کہ کے ای ایس سی کو مالی بحران سے نکالنے کے لئے کچھ رقم ادا کی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔