- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
چین نے حقیقت سے قریب کمپیوٹر سے بنی خاتون نیوزاینکر تیار کرلی
بیجنگ: قارئین کو یاد ہوگا کہ چند ماہ قبل چین کے پہلے کمپیوٹر سے پیدا کردہ نیوزاینکر کی تصاویر اور ویڈیو دنیا بھر میں مقبول ہوئی تھیں۔ اور اب سرکاری زنہوا نیوز ایجنسی کمپیوٹر کی مدد سے ایک اور خاتون نیوز اینکر بنائی ہے جو دیکھنے میں غیرمعمولی طور پر عام انسانوں کی طرح دکھائی دیتی ہیں۔
اس کی تیاری میں جدید ترین آرٹیفیشل انٹیلی جنس استعمال کی گئی ہے اور اسی بنا پر یہ حقیقت سے بہت قریب تر ہے۔ خبررساں ایجنسی نے اس کا ایک ویڈیو کلپ بھی ریلیز کیا ہے جسے نیچے دیکھا جاسکتا ہے۔ تاہم یہ مارچ سے باقاعدہ خبریں پڑھنے کا آغاز کرے گی۔
اس کی تیاری میں چین کے مشہور سوگو سرچ انجن نے بھی نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ تاہم اس کی آواز اور لہجہ باقاعدہ سرکاری نیوز کاسٹر کیو مینگ سے لیا گیا ہے اور مصنوعی ذہانت اسے ہوبہو نقل کرکے روبوٹ نیوزکاسٹر کے لبوں پر سجایا ہے۔ اس سے قبل یہ کمپنی کمپیوٹر سے تیار کردہ دو مرد نیوز کاسٹر بھی تیار کرچکی ہے ۔ یہ دونوں ملکر 10000 منٹ کی 3400 خبریں پڑھ چکے ہیں۔ تاہم اب ان کو بھی پورے قد کے ساتھ دکھایا جائے گا اور وہ موسم کا حال بتانے والے حقیقی نیوزاینکر کی طرح چلتےپھرتے نظر آئیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔