عملے کو ہراساں کرنے پر جناح اسپتال کی انتظامیہ کو نوٹس جاری

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 1 اگست 2013
عدالت عالیہ نے مدعا علیہان کو نوٹس جاری کرکے جواب داخل کرنے کی ہدایت کردی۔   فوٹو: فائل

عدالت عالیہ نے مدعا علیہان کو نوٹس جاری کرکے جواب داخل کرنے کی ہدایت کردی۔ فوٹو: فائل

کراچی:  سندھ ہائیکورٹ نے جناح پوسٹ گریجویٹ اسپتال (جے پی ایم سی) کے ماتحت عملہ کو ہراساں کرنے کے خلاف دائر درخواست پرچیف سیکریٹری ، شعبہ حادثات کی انچارج ڈاکٹر سیمی جمالی اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر احسن تسنیم اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔

نرسنگ اسٹاف روہیل جمالی اور دیگر کی جانب سے دائر درخواست میں جے پی ایم سی کی انتظامیہ کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے 13 جون 2013 کو ایک حکم میں ڈاکٹر سیمی جمالی اور ڈاکٹرپروفیسر احسن تسنیم کو عہدے سے ہٹانے کا حکم معطل کردیا تھا جس کے بعد بھی مدعا علیہان نے کام جاری رکھا، اس عدالتی حکم کے بعد ڈاکٹر سیمی جمالی، پروفیسر احسن تسنیم، ڈاکٹر یاسمین اقبال اور دیگر نے ماتحت عملے کے ساتھ انتہائی غیر اخلاقی رویہ اختیار کیا۔

انھیں مسلسل ہراساں کرکے تنخواہیں روکی جاری ہیں اور رخصت پر بھی ملازمین کی تنخواہیں منہا کی جارہی ہیں جس کی وجہ سے اسپتال کے عملے میں بے چینی پائی جاتی ہے، درخواست میں استدعاکی گئی ہے کہ مدعا علیہان کوغیر قانونی احکامات جاری کرنے اور ملازمین کو ہراساں کرنے سے روکا جائے، عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد مدعا علیہان کونوٹس جاری کرتے ہوئے جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔