ای او بی آئی کیس؛ ایف آئی اے نے قیمتوں کے تعین سے متعلق رپورٹ پیش کردی

ویب ڈیسک  جمعرات 1 اگست 2013
اسلام آباد میں خرید ے گئے پلازے کی قیمت میں 37 کروڑ روپے کا فرق ہے، ایف آئی اے رپورٹ۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد میں خرید ے گئے پلازے کی قیمت میں 37 کروڑ روپے کا فرق ہے، ایف آئی اے رپورٹ۔ فوٹو: فائل

اسلام آ باد: سپریم کورٹ میں ای او بی آئی کیس کی سماعت کے موقع پر ایف آئی اے نے ای او بی آئی کو ڈی ایچ اے کی جانب سے دی گئی اراضی کی قیمتوں کے تعین سے متعلق نیسپاک  کی رپورٹ پیش کردی۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ای او بی آئی کیس کی سماعت کی، دوران سماعت ایف آئی نے قیمتوں کے تعین سے متعلق نیسپاک کی رپورٹ پیش کی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیسپاک نے 24 سے 26 جولائی کو خریدی گئی اراضی کا دورہ کیا، 2012 میں ڈی ایچ اے ایکسپریس کی اراضی کی قیمت 14 ارب 12 کروڑ 40 لاکھ روپے تھی اور اب 17 ارب 65 کروڑ 50 لاکھ روپے ہے، جبکہ ڈی ایچ اے ایف سیکٹر کی قیمت مارچ 2012 میں 6 ارب 47 کروڑ تھی اور اب 7 ارب 19کروڑ روپے ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اسلام آباد میں خرید ے گئے پلازے کی قیمت میں 37 کروڑ روپے کا فرق ہے، جبکہ چکوال اور کلر کہار کی جگہیں بھی مہنگی خریدی گئی ہیں، پلازہ ،چکوال اور کلرکہار کے معاملوں پر مقدمات درج کر لیے گئے ہیں، کراچی میں بھی 70 کروڑ کی جگہ 2 ارب سے زائد میں اراضی خریدی گئی، رپورٹ میں بتایا گیا کہ کراچی کی ایک اور لاہور کی 11 پراپرٹیز کا تخمینہ لگانے کے لیے نیسپاک نے مزید وقت مانگا ہے، اس موقع پرڈی ایچ اے وکیل نے دلیل دی کہ ایف آئی اے اور نیسپاک کی رپورٹ کے مطابق ای او بی آئی نے جو زمین ڈی ایچ اے سے خرید ی اس کی قیمت میں 2 ارب روپے اضافہ ہوا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔