ماحول دشمن کاربن ڈائی آکسائیڈ کو دوبارہ کوئلہ بنانے میں نمایاں کامیابی

ویب ڈیسک  جمعرات 28 فروری 2019
آسٹریلیا کے ماہرین نے کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کو دوبارہ کوئلے کے ایک صورت میں بدلنے والی ٹیکنالوجی تیار کی ہے جو عام دباؤ اور درجہ حرارت کے تحت کام کرتی ہے۔ فوٹو: فائل

آسٹریلیا کے ماہرین نے کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کو دوبارہ کوئلے کے ایک صورت میں بدلنے والی ٹیکنالوجی تیار کی ہے جو عام دباؤ اور درجہ حرارت کے تحت کام کرتی ہے۔ فوٹو: فائل

برسبین: اگر آب و ہوا میں تبدیلی اور عالمی تپش کی بات کی جائے تو گرین ہاؤس گیسوں میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کو سب سے بڑا مجرم قرار دیا جاتا ہے۔ اچھی خبر یہ ہے کہ ماہرین نے اس گیس کے جن کو دوبارہ کوئلے میں تبدیل کرنے کی ٹیکنالوجی تیار کرلی ہے۔

دنیا بھر میں ایسی ٹیکنالوجیوں پر کام ہورہا ہے جو کسی طرح فضا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کو دوبارہ جذب کرکے اس کی بڑھتی ہوئی مقدار کو کم کرسکیں اور اس ضمن میں آسٹریلیا کی آرایم آئی ٹی یونیورسٹی نے کاربن ڈائی آکسائیڈ کو دوبارہ زمین پر لانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

آسٹریلوی ماہرین کی اس ٹیکنالوجی میں بہت وقت نہیں لگتا، نہ ہی غیرمعمولی دباؤ (پریشر) درکار ہوتا ہے اور کسی کیمیائی عمل کی ضرورت نہیں ہوتی۔ تاہم ٹیکنالوجی کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ٹھوس شے میں تبدیل کرسکتی ہے۔ اس میں ایک دھات سیریئم کے نینوذرات کو ہلکی بجلی دی گئی تو اس سے گیس میں سے آکسیجن الگ ہوگئی اور صرف کاربن رہ گیا۔ اسی وجہ سے یہ ٹیکنالوجی عام درجہ حرارت اور عام دباؤ پر بھی کارآمد ہے۔

آر ایم آئی ٹی یونیورسٹی کے ماہر ٹوربِن ڈائناکے کہتے ہیں کہ اس طرح کاربن ڈائی آکسائیڈ کو تجارتی پیمانے پر قید کرنا ممکن ہوگا۔ اول تو یہ ٹیکنالوجی بڑے تجارتی پیمانے پر استعمال کی جاسکتی ہے اور دوسرا حیرت انگیز فائدہ یہ ہے کہ کاربن بننے کے عمل میں اس میں چارج کو محفوظ رکھا جاسکتا ہے۔ اس طرح کاربن کے بڑے یعنی سپر کیپیسٹر بھی بنائے جاسکتے ہیں۔

اس عمل میں ضمنی مصنوعات کے تحت مصنوعی ایندھن بھی تیار کیا جاسکتا ہے جسے بہت سے کاموں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔