صرف ایک طالب علم کےلیے بند اسکول دوبارہ کھولنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  جمعـء 1 مارچ 2019
وایومنگ کے دورافتادہ علاقے میں ایک بچے کے لیے اسکول کھولنے کی تیاریاں جاری ہیں۔ فوٹو: فائل

وایومنگ کے دورافتادہ علاقے میں ایک بچے کے لیے اسکول کھولنے کی تیاریاں جاری ہیں۔ فوٹو: فائل

وایومنگ: امریکا سے ایک دلچسپ خبر آئی ہے جہاں صرف ایک طالبعلم کے لیے متروک اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ گھر کے قریب ترین جو سرگرم اسکول ہے وہاں تک کار سے پہنچنے میں ایک گھنٹہ لگتا ہے۔ پھرسردیوں میں وہاں راستہ شدید دشوار گزار ہوجاتا ہے۔ ان خوفناک راستوں پر ایک بچے کا سفر تقریباً ناممکن ہوجاتا ہے۔

اسی بنا پر امریکا کے دوردراز علاقے وایومِنگ میں ایک کے جی اسکول کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اسے چلانے کے لیے سالانہ ایک لاکھ ڈالر خرچ ہوں گے۔ لیکن یہ سوا کروڑ روپے کی خطیر رقم صرف ایک بچے کے لیے خرچ کی جائے گی۔

وایومِنگ کا قانون ہے کہ اگر اکا دکا بچے بھی دوردراز علاقے میں رہتے ہوں تو ان کے لیے وہاں اسکول بنانا ضروری ہوجاتا ہے۔ سی این این کے مطابق اب البانی کاؤنٹی اسکول ڈسٹرکٹ نمبر ایک نے ایک منصوبہ درخواست کے ساتھ تیار کیا ہے جسے وایومنگ کے محکمہ تعلیم میں جمع کرایا جائے گا۔ اسکول کا نام کوزی ہولو ایلمینٹری اسکول ہے جو دس سال تک چلتا رہا تھا لیکن پھر طلباوطالبات نہ ہونے کی وجہ سے اسے بند کرنا پڑگیا تھا۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق اس کے اخراجات کا اندازہ لگایا جارہا ہے۔ ایک استاد، سامان، اسکول کی مرمت اور دیکھ بھال کے لیے ایک سال میں ایک لاکھ ڈالر کی ضرورت ہوگی۔ پہلے ایک بچے کا داخلہ متوقع ہے اور اس کے بعد ایک اور بچہ اس کنڈگارٹن کی عمر کو پہنچ جائے گا اور اسطرح اسکول میں دو طالبعلم ہوجائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔