- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو برطرف دیا
- آپریشن رجیم میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں، عمران خان
- ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت
- سعودی سرمایہ کاری میں کوئی لاپرواہی قبول نہیں، وزیراعظم
- ایرانی صدر کا دورہِ پاکستان اسرائیل کے پس منظر میں نہ دیکھا جائے، اسحاق ڈار
- آدھی سے زائد معیشت کی خرابی توانائی کے شعبے کی وجہ سے ہے، وفاقی وزیر توانائی
- کراچی؛ نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 7بچوں کا باپ جاں بحق
- پاک بھارت ٹیسٹ سیریز؛ روہت شرما نے دلچسپی ظاہر کردی
- وزیرخزانہ کی امریکی حکام سے ملاقات، نجکاری سمیت دیگرامورپرتبادلہ خیال
- ٹیکس تنازعات کے سبب وفاقی حکومت کے کئی ہزار ارب روپے پھنس گئے
حکومت سندھ 488 فلیٹس کا قبضہ حاصل کرنے میں تاحال ناکام
کراچی: حکومت سندھ پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی سے کروڑوں روپے مالیت کے خریدے گئے 488 فلیٹس کا مکمل قبضہ حاصل کرنے میں تاحال ناکام ہو گئی۔
سندھ حکومت نے 2005 میں پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی سے کراچی کے علاقے لانڈھی میں تعمیر کیے گئے 488 فلیٹس خریدے تھے، لانڈھی ریلوے اسٹیشن سے متصل فلیٹس سندھ سیکریٹریٹ کے افسران وملازمین کو الاٹ کیے جانے تھے، اس رہائشی منصوبے کو جی او آرفور کانام دیا گیا تھا۔
2005ء سے سندھ حکومت کے جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے انتظامی کنٹرول میں موجود ان فلیٹس کی نگرانی اور الاٹمنٹ نہ ہونے کے سبب سرکاری فلیٹس پر غیر متعلقہ افراد نے قبضہ کرلیا اور کئی سال گزرنے کے باوجود بھی سندھ حکومت اپنے سرکاری فلیٹس سے قبضہ ختم نہیں کراسکی۔
دستیاب دستاویز کے مطابق 2016 میں حکومت سندھ نے لانڈھی میں موجود ان فلیٹس میں سے 155فلیٹس شہید بے نظیر بھٹو ہاؤسنگ سیل کو الاٹ کیے اور بعدازاں بے نظیربھٹو ہاؤسنگ سیل نے 155فلیٹس 2007ء میں سانحہ کارساز میں جاں بحق افراد کے اہلخانہ کو دیے جبکہ باقی ماندہ 333 فلیٹس میں سے 309 فلیٹس گریڈ ایک تا 16 کے سیکریٹریٹ ملازمین جبکہ 20فلیٹس گریڈ 17 اور گریڈ 18 کے سیکریٹریٹ افسران کو الاٹ کیے جانے تھے۔
گزشتہ ادوار میں سندھ حکومت اپنے فلیٹس پر قبضہ ختم کرانے میں ناکام رہی اور غیرقانونی طور پر مقیم افراد نے سرکاری فلیٹس سے کھڑکیاں دروازے نکال لیے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔