بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی پرپابندی غیرآئینی ہے، منورحسن

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 2 اگست 2013
حسینہ واجد بھارت کی ایما پرجماعت اسلامی کو’’کرش ‘‘کرنا چاہتی ہے:بیان۔ فوٹو: فائل

حسینہ واجد بھارت کی ایما پرجماعت اسلامی کو’’کرش ‘‘کرنا چاہتی ہے:بیان۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: جماعت اسلامی  کے امیرسیدمنورحسن نے ڈھاکا ہائیکورٹ کی طرف سے جماعت اسلامی بنگلہ دیش پرپابندی اورالیکشن کمیشن میں اس کی رجسٹریشن کوغیرقانونی قراردینے کے فیصلے کوغیر آئینی، جانبدارانہ اور متعصبانہ قراردیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔

ایک بیان میں منورحسن نے کہاکہ جماعت اسلامی بنگلہ دیش کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے،مرکزی قیادت کو عمر قید اور موت کی سزائیں سنائی جارہی ہیں پہلے یہ کام ایک نام نہادکرائم ٹربیونل کررہا تھااوراب ہائیکورٹ نے بھی اس کی پیروی کرتے ہوئے جماعت اسلامی پرپابندی لگا دی ہے۔

انھوں نے کہاکہ یہ پابندی غیرآئینی ہے، حسینہ واجد بھارت کی ایما پرجماعت اسلامی کوعوام سے دور رکھنااورکرش کرناچاہتی ہے جبکہ بنگلہ دیشی عوام کی بھاری اکثریت حسینہ واجدکے اس اقدام کے خلاف جماعت اسلامی کاساتھ دے رہی ہے،انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے رہنما پاکستان کومتحدرکھنے اور بھارتی افواج کے مقابلے میںپاکستانی افواج کاساتھ دینے کی سزا بھگت رہے ہیں ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔