- سیاسی تبدیلی سے معاشی پالیسی پھل پھول نہ سکی، احسن اقبال
- بینظیر کی شہادت پر بھی الیکشن ملتوی ہوئے تھے، گورنر کے پی
- الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت سیلاب متاثرین سمیت مستحقین میں ونٹرپیکیج تقسیم
- ملک بھر میں قائم حراستی مراکز کی فہرست طلب
- پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی پر دہشت گردی کامقدمہ درج
- پاکستان کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ایک اور منصوبہ ناکام
- افتخار چوہدری کے اعتراض پرعمران خان کیخلاف ہرجانہ کیس کا بینچ تبدیل
- حازم بنگوار، فیشن اور منافقانہ معاشرتی رویہ
- پاکستان کو طالبان کے خطرے کیخلاف دفاع کا حق حاصل ہے، امریکا
- برطانیہ میں خاتون کو آن لائن ہراساں کرنے والا ملزم اسلام آباد سے گرفتار
- پی ایس ایل ٹکٹس کی فروخت شروع
- اپنے باغ کا خوبصورت پھول شاہین کے نکاح میں دیدیا، دونوں کو مبارکباد، شاہد آفریدی
- پی ٹی آئی کا حکومت کی دعوت پر آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت پر غور
- شیخ رشید کا اسلام آباد سے کراچی منتقلی روکنے کیلیے عدالت سے رجوع
- امریکا میں چینی غبارے کی پرواز، وزیر خارجہ کا دورہ چین ملتوی
- گستاخانہ مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا پاکستان میں بلاک
- کراچی؛ خاتون کے ساتھ اوباش نوجوانوں کی سرعام بدتمیزی، حملے کی کوشش
- کراچی میں 2 ماہ میں سرکاری تیل چوری کی تیسری لائن پکڑی گئی
- چین کی نیوکلئیر انرجی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی
- پیٹرول مزید 30 روپے لیٹر مہنگا ہونے کا امکان
جے یو آئی کو حکومت میں شمولیت کی دعوت نہیں دی، عبدالمالک

بلوچستان کابینہ 20 ارکان سے زیادہ نہیں ہوگی،ایران سے 1000میگاواٹ بجلی خریدیں گے۔ فوٹو: فائل
حب: وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبد المالک نے کہا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام کوصوبائی حکومت شمولیت کی دعوت نہیں دی ہے اگر یہ دعوت کسی اور نے دی ہے تو یہ میرے علم میں نہیں ہے۔
مسخ شدہ لاشوں اور لاپتہ افراد کا معاملہ سلجھ رہا ہے،مسلح تنظیموں سے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ ان خیالات کا اظہارانھوں نے دورہ حب کے دوران حاجی چھتہ گوٹھ میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پرنیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما رجب علی رند بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر عبد المالک بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں کرپشن کو روکنا ہماری اولین ترجیح ہے اور صوبے میں کرپشن اور کرپٹ افسران کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ مسخ شدہ لاشوں کے ملنے اور ماورائے آئین گرفتاروں میں کمی واقع ہو ئی ہے اور معاملات بہتری کی طرف جا رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔