شہید ملت روڈ پر 2 انڈر پاسز کی تعمیر شروع

سید اشرف علی  ہفتہ 2 مارچ 2019
انڈر پاسز کی تعمیرات سے کورنگی ہینو چورنگی تا یونیورسٹی روڈ جیل چورنگی 10 کلومیٹر طویل کوریڈور سگنل فری ہوجائے گا۔ فوٹو: فائل

انڈر پاسز کی تعمیرات سے کورنگی ہینو چورنگی تا یونیورسٹی روڈ جیل چورنگی 10 کلومیٹر طویل کوریڈور سگنل فری ہوجائے گا۔ فوٹو: فائل

سندھ حکومت آج سے شہید ملت روڈ کی طارق روڈ انٹر سیکشن اور ہل پارک انٹر سیکشن پر انڈر پاسز کی تعمیرات شروع کرے گی۔

سندھ حکومت نے گذشتہ سال کے مالی بجٹ میں کراچی پیکیج کے تحت ایک ارب 50کروڑ روپے سے شہید ملت روڈ پر فلائی اوور اور دو انڈر پاسز کی تعمیرات کا منصوبہ منظور کیا تھا،اس منصوبے کے تحت ٹیپو سلطان انٹر سیکشن پر فلائی اوور کی تعمیر گذشتہ سال مکمل کرلی گئی جس پر 60کروڑ روپے لاگت آئی۔

سندھ حکومت ہل پارک انٹرسیکشن پر انڈر پاس اور طارق روڈ انٹرسیکشن پر انڈر پاس تعمیر کریگی،یہ منصوبہ 90کروڑ روپے کی لاگت سے رواں سال جولائی میں مکمل کرلیا جائیگا۔

صوبائی محکمہ بلدیات کے پروجیکٹ ڈائریکٹر نیاز سومرو نے ایکسپریس کو بتایا کہ کراچی پیکیج کے تحت ٹیپو سلطان انٹرسیکشن پر فلائی اوور پہلے ہی تعمیر کیا جاچکا ہے،ہل پارک انٹرسیکشن اور طارق روڈ انٹرسیکشن پر انڈر پاسزکی تعمیر کا کام 2مارچ سے شروع کیا جارہا ہے۔

طارق روڈ انٹر سیکشن اور حیدر علی انٹرسیکشن(ہل پارک)شہر کی مصروف ترین چورنگیاں ہیں جہاں روزانہ ہزاروںگاڑیاں گذرتی ہیں ،مصروف اوقات میں بدترین ٹریفک جام رہتا ہے،سندھ حکومت نے یہاں ٹریفک کی روانی قائم کرنے کیلیے دو طرفہ ٹریفک کیلیے 2-2لین پر مشتمل انڈر پاس بنانے کیلیے منصوبہ بندی کی۔

تعمیراتی کام کے دوران دونوں چورنگیوں کو بند کرنا پڑے گا جس کیلیے ٹریفک متبادل پلان پر عمل درآمد کیا جارہا ہے ،ٹریفک پولیس سے ٹریفک کے متبادل پلان کی منظوری لے لی،جیل چورنگی تا ٹیپو سلطان فلائی اوور جانے والے سروس روڈ کو چوڑا کرکے تین لین سڑک تعمیر کردی،دوسرے ٹریک پر متبادل راستہ سروس روڈ پر تعمیر کیا جارہا ہے،اگلے ہفتے پر دوسرے ٹریک پر بھی انڈر پاس کا تعمیراتی کام شروع ہوجائیگا۔

نیاز سومرو نے کہا کہ یہ منصوبہ چار ماہ میں مکمل کرلیا جائیگا، ہل پارک اور طارق روڈ چورنگیوں پر انڈر پاس کی تعمیراتی لاگت 45-45 کروڑ آئیگی، دونوں انڈر پاسز دو طرفہ ٹریفک کیلیے تعمیر کیے جائیں گے، بعدازاں ناہید سپر اسٹور انٹر سیکشن اور خالد بن ولید روڈ انٹر سیکشن کو بند کردیا جائے گا اور دونوں انڈر پاسز پر یو ٹرین تعمیر کیے جائیں گے، اس طرح یہ کوریڈور کورنگی ہینوچورنگی تا یونیورسٹی روڈ جیل چورنگی تک سگنل فری ہوجائیگا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔