سرکاری اسپتالوں سے سیاسی بینرز اور تصاویر ہٹانے کا حکم

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 3 اگست 2013
اسپتالوں کے اندرونی وبیرونی حصوں اور دیواروں پر لکھے جانیوالے نعروں کوصاف کرایا جائے۔ فوٹو: فائل

اسپتالوں کے اندرونی وبیرونی حصوں اور دیواروں پر لکھے جانیوالے نعروں کوصاف کرایا جائے۔ فوٹو: فائل

کراچی: صوبائی محکمہ صحت نے کراچی سمیت اندرون سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں آویزاں سیاسی رہنماؤں کی تصاویر،دیواروں پرچسپاں کیے جانیوالے پوسٹرز، بینرز اور اسٹیکرزکو فوری ہٹانے کاحکم دیا ہے۔

محکمہ کی جانب سے یہ احکامات جمعہ کو جاری کیے گئے جس میں کہا گیا ہے کراچی کے سول اسپتال، جناح اسپتال، لیاری اسپتال، سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی، سندھ گورنمنٹ سعود آباد اسپتال، ابراہیم حیدری اسپتال،سندھ گورنمنٹ لیاقت آباد اسپتال، انسٹیٹیوٹ آف اسکن ڈیزیزسمیت اندرون سندھ کے سول اسپتال جامشورو، لیاقت یونیورسٹی اسپتال جامشورو، حیدرآباد اسپتال،سکھرسول اسپتال اور میرپور خاص سول اسپتال انتظامیہ کوہدایت دی ہے کہ وہ اسپتالوں کی دیواروں اور اسپتال کی اندرونی و بیرونی دیواروں پرسیاسی جماعتوں کے نعرے، قائدین کی تصاویر، دیواروں پر تحریر کیے جانیوالے سیاسی نعرے،آویزاں کیے جانیوالے بینرز اور اسپتالوں کی دیوارسے چسپاں کیے جانے والے پوسٹرز فوری ہٹادیں۔

اسپتالوں کے اندرونی وبیرونی حصوں اور دیواروں پر لکھے جانیوالے نعروں کوصاف کرایا جائے اور اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ کی مدد بھی حاصل کی جائے، سیکریٹری صحت کی ہدایت پر سول اسپتال جامشوروکے ایم ایس ڈاکٹر خالد شیخ نے اسپتال کے اندرونی وبیرونی حصوں، دیواروں پر لکھے جانے والے نعروں، پوسٹروں اور بینرزکوہٹادیا ہے،سیکریٹری صحت جام انعام اللہ دھاریجو نے صحافیوں کو بتایاکہ اسپتالوں میں کسی بھی قسم کے نعرے یا سیاسی جماعتوں کے جھنڈے ، بینرز، پوسٹر سے اسپتال ،اسپتال کے بجائے سیاسی جماعت کا دفتر لگنے لگتا ہے۔

سرکاری اسپتالوں میں سیاسی جماعتوں کے دفاترنہیں ہونے چاہئیں، واضح رہے کہ کراچی کے تمام سرکاری اسپتالوں میں سیاسی جماعتوں کے نعرے، قائدین کی تصاویر اور بینرز آویزاں ہیں جس سے سرکاری اسپتالوں پر سیاسی جماعتوں کے دفاترکاگمان ہوتا ہے اور مریضوں پر مثبت اثرات کی بجائے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیںجبکہ اسپتالوں کی پیرا میڈیکل تنظیموں کے دفاتر اور ان کے اطراف میں دیواروں پر مختلف پوسٹرزو بینرز آویزاں کرنے سے مریض اور انکے تیماداروں میں خوف محسوس کیا جارہا ہے، جناح اسپتال، سول اسپتال، لیاری اسپتال ، قومی ادارہ امراض قلب اور قومی ادارہ اطفال برائے صحت کی حدود میں مختلف پیرا میڈیکل تنظیموں کی جانب سے دفاتر قائم ہیں،شہریوں کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عائد ہونی چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔