بین الاقوامی ہاکی، پاکستانی ٹیم رواں برس 5 ایونٹس میں حصہ لے گی

میاں اصغر سلیمی  اتوار 3 مارچ 2019
پی ایچ ایف کانگریس میں ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی کارکردگی پر ٹیم منیجر کی رپورٹ بھی زیر بحث رہی۔ فوٹو: فائل

پی ایچ ایف کانگریس میں ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی کارکردگی پر ٹیم منیجر کی رپورٹ بھی زیر بحث رہی۔ فوٹو: فائل

لاہور: پاکستان ہاکی فیڈریشن نے رواں برس 5انٹرنیشنل ایونٹس میں حصہ لینے اور27ڈومیسٹک ٹورنامنٹ کرانے کا فیصلہ کرلیا۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن کے کانگریس اجلاس کی مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں۔اجلاس میں جن ایونٹس کی منصوبہ بندی کی گئی ان میں 11 آل پاکستان ٹورنامنٹس شامل ہیں، ان ایونٹس میں یکم تا 8 جون آل پاکستان سونا کپ صادق آباد،12 تا 19جون 45واں آل پاکستان خوشاب ہاکی ٹورنامنٹ، 7 تا 14 جوائی دوسرا چیف آف آرمی اسٹاف کپ راولپنڈی، 8 تا 14 اگست تیسرا چیف آف نیول اسٹاف کپ، 31 اگست تا 6 ستمبر بریگیڈیئر منظور حسین عاطف میموریل ٹورنامنٹ سرگودھا، ا8 تا 22 ستمبرجنرل موسیٰ گولڈ کپ کوئٹہ، 20 تا 30 ستمبر عطا اللہ جان میموریل ٹورنامنٹ پشاور، 1 تا 8 اکتوبر آل پاکستان ہزارہ گولڈ کپ ٹورنامنٹ ایبٹ آباد، 30 نومبر تا 5 دسمبر گورنر گولڈ کپ پشاور، 18 تا 25 دسمبر قائد اعظم گولڈ کپ کراچی اور 26 تا 31 دسمبر پریذیڈنٹ گولڈ کپ اسلام آباد شامل ہیں۔

اجلاس میں 5 تا 15 اپریل 30ویں قومی وومن ہاکی چیمپئن شپ لاہور، 8 تا 14 ستمبر 5ویں ویمن جونیئر ہاکی چیمپئن شپ اسلام آباد، 17 تا 27 ستمبر 65ویں قومی سینئر ہاکی چیمپئن شپ کراچی، 7 تا 11 نومبر 5 اے سائیڈ انڈوروومن گالا اسلام آباد، 13 تا 18 ستمبر 7 اے سائیڈ انڈورمین ہاکی گالا فیصل آباد، 21 تا 26 نومبر9 اے سائیڈ انڈر چیمپئن شپ بہاولپور شامل ہیں۔

مزید معلوم ہوا ہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے کانگریس اجلاس میں پاکستان ہاکی ٹیم کے منیجر حسن سردار کی رپورٹ بھی پیش کی گئی، اولمپئن حسن سردار نے توقیر ڈار سے متعلق لکھا ان کوورلڈکپ سے قبل بطورہیڈکوچ سامنے لایا گیا، ان کے کوچنگ اور مینجمنٹ کے وسیع تجربہ کے باعث ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم پرفارمنس میں مدد ملی، تاہم پاکستان ٹیم پاکستان ٹیم ان سے خاطر خواہ استفادہ حاصل نہ کرسکی کیونکہ ان کو ورلڈ کپ سے 15 روز قبل لگایا گیا تھا۔

ریحان بٹ سے متعلق حسن سردار نے لکھا کہ وہ ایک مخلص کوچ ہے، وہ پاکستان ٹیم کا سرمایہ ہے جس نے ہمیشہ کھلاڑیوں اور کوچنگ اسٹاف کی معاونت کی ہے، اس کا تجربہ ٹیم کے لیے قیمتی اثاثہ ہے، تجویزکی جاتی ہے کہ اس کو ٹیم کے ساتھ کوچ یا اسسٹنٹ کوچ لگائے رکھا جائے، دانش کلیم کے متعلق منیجررپورٹ میں درج شدہ ریمارکس ہیں کہ  انھیں ورلڈ کپ سے 15 روز قبل پاکستان ہاکی ٹیم کے ساتھ منسلک کیا گیا، اس کا مخالف ٹیم کے متعلق تجزیہ بہترین اور ٹیم کے مفاد میں ہے، انھیں پاکستان ہاکی ٹیم کے ساتھ بطور کوچ رہنا چاہیے، مینجر رپورٹ میں ویڈیو اینالسٹ ندیم خان لودھی اورفزیوتھراپسٹ وقاص کے کام کی بھی تعریف کرتے ہوئے مستقبل میں ٹیم کے ساتھ رکھنے کی سفارش بھی کردی گئی۔

مینجر رپورٹ میں ریحان بٹ کے بھائی گول کیپرعمران بٹ کے متعلق لکھا گیا کہ انھوں نے اپنی فزیکل فٹنس کو بہتر بنایا لیکن قوت ارتکازپر توجہ دینا ہوگی، ان میں بہت کچھ کردکھانے کی صلاحیت ہے، گول کیپر مظہرعباس سے متعلق رائے دی گئی کہ انھیں ایک سال سے ریزرو گول کیپر رکھا ہوا ہے، ان کی جگہ کسی اور ینگ گول کیپر کو موقع دینا چاہیے، منیجر رپورٹ میں اولمپئن محمد زبیر، عرفان جونیئر، اعجاز احمد ، ابوبکر، تصور عباس اور عماد شکیل بٹ کی پرفارمنس کو غیر موزوں قرار دیا گیا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔