آفریدی مخالفین کو پرفارمنس سے جواب دینے کیلیے کوشاں

اسپورٹس ڈیسک  ہفتہ 3 اگست 2013
چیلنجز قبول کرنا اچھا لگتا ہے، ریکارڈز سوچ کر نہیں بنائے جاتے، پاکستانی آل راؤنڈر۔ فوٹو : فائل

چیلنجز قبول کرنا اچھا لگتا ہے، ریکارڈز سوچ کر نہیں بنائے جاتے، پاکستانی آل راؤنڈر۔ فوٹو : فائل

کراچی: پاکستانی آل راؤنڈر شاہد آفریدی مخالفین کو پرفارمنس سے جواب دینے کیلیے کوشاں ہیں، انھوں نے کہاکہ مجھے چیلنجز قبول کرنا اچھا لگتا ہے۔

ان کے مطابق ریکارڈز سوچ کر نہیں بنائے جاتے۔ آفریدی انٹرنیشنل کرکٹ میں 400 چھکے لگانے والے پہلے بیٹسمین بن چکے ہیں، انھوں نے 314 چھکے ون ڈے انٹرنیشنل، 52 ٹیسٹ کرکٹ اور 34 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں لگائے، اس حوالے سے بی بی سی کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ ریکارڈز سوچ کر نہیں بنائے جاتے، یہ خوش قسمت کرکٹرز کے حصے میں آتے ہیں اورکسی کارنامے سے کم نہیں ہوتے، میں نے ہمیشہ ریکارڈز سے زیادہ اس بات پر توجہ دی کہ میری کارکردگی ٹیم کے کام آئے اور وہ جیتے۔

سب سے زیادہ کس بولر کی پٹائی لگا کر لطف آیا، اس سوال پر آفریدی نے کہا کہ انضمام الحق کی زیر قیادت 2005 کے دورئہ آسٹریلیا میں ہوبارٹ کے ون ڈے میں میک گرا کو 2چھکے اور 3 چوکے لگائے جبکہ بریٹ لی کو بھی 2 چھکے اور ایک چوکا رسید کیا۔

میں نے اس اننگز میں صرف 26 گیندوں پر56 رنز بنائے تھے، چھکوں کے اعتبار سے میری دوسری بہترین کارکردگی 2010  کے ایشیا کپ میں سری لنکا کیخلاف رہی، انھوں نے کہا کہ جب آپ کسی بھی ورلڈ کلاس بولر کے خلاف اچھی کارکردگی دکھائیں تو بہت خوشی ہوتی ہے۔ مرلی دھرن جیسے بولر کو چھکا لگانا آسان نہیں لیکن میں نے 109 رنز کی اننگز میں ان کیساتھ 5 بار یہ سلوک کیا۔

کرکٹ کی اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات ڈاواں ڈول کیوں رہتے ہیں، اس سوال پر آفریدی نے کہا مجھے اس طرح کی صورتحال میں بڑا لطف آتا ہے کیونکہ ضروری نہیں کہ ہر شخص آپ کو پسند کرے کچھ مخالف بھی ہوتے ہیں، میری ہمیشہ سے کوشش رہی کہ ایسے لوگوں کو اپنی کارکردگی سے جواب دوں، مجھے چیلنجز قبول کرنا اچھا لگتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔