- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
اسکروٹنی: متاثرہ کرکٹ کلبز عدالت سے رجوع کرینگے
کراچی: پی سی بی اسکروٹنی کمیٹی کی جانب سے کے سی سی اے اور زونز کے آئندہ انتخابات میں ووٹنگ کا حق مسترد کیے جانے پر متاثرہ کلبز نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسکروٹنی کمیٹی نے گزشتہ ماہ ساتوں زونز کے 227 کرکٹ کلبز کی اسکروٹنی کے عمل کے بعد اپنی رپورٹ بورڈ کے الیکشن کمیشن کو روانہ کردی تھی، اسکروٹنی کمیٹی نے 25 کلبوں پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ان سے حق رائے دہی واپس لے لیا، البتہ انھیں کھیلنے کی اجازت دیتے ہوئے فیصلے کے خلاف اپیل کا حق دیا گیا تھا۔
ان میں زون 1 کے 6 ، زون 2 کے 5 ، زون 4 کا ایک، زون 6 کا ایک اور زون7 کے2 کلبز شامل تھے، بعد ازاں مذکورہ 25 میں سے 15 کلبز نے فیصلے پر کمیٹی سے اپیل کی، معاملات کا جائزہ لینے کے بعد زون 7 کے دونوں کلبز کے ووٹ کا حق بحال کر دیا گیا، ان میں شالیمار سی سی اور ناظم آباد جیمخانہ بی شامل ہیں۔
13 کلبز کی جانب سے فراہم کردہ شواہد کو ناکافی قرار دے کر اپیل مسترد کردی گئی، ان میں زون1کے خداداد جیمخانہ، خضرہ اسپورٹس، نذیر حسین جیمخانہ، نذیر حسین ینگ فائٹرز، محمد حسین جیمخانہ اور ابو ریحان سی سی، زون 2 کے گڈ لک، پاک فرمان، پاک فلیگ، منٹگمری جیمخانہ اور ینگ کوآپریٹیو، زون 4 کا پاک مجاہد اور زون 6 کا ایسٹرن اسٹارسی سی شامل ہیں، جلیل خان کی سربراہی میں سہ رکنی اسکروٹنی کمیٹی کے فیصلے کے تحت اب 227 میں سے 204 کلبز کوکے سی سی اے اور زونل انتخابات میں ووٹ کا حق حاصل ہے، ان میں زون 1 کے 13، زون 2 کے 23، زون 3 کے 22، زون 4 کے 42،زون 5 کے 18 ، زون 6 کے21 اور زون7کے20 کلبز شامل ہیں۔
ووٹ کے حق سے محروم کیے جانے پر بعض کلبز نے قانونی مشاورت کا سلسلہ شروع کردیا اور جلد ہی عدالت سے حکم امتناعی کے لیے رجوع کیا جائے گا، دریں اثنا شہر قائد میں کرکٹ کے حلقوں نے پی سی بی اسکروٹنی کمیٹی کی جانب سے سخت رویہ اختیار کیے جانے پر تحفظات کا بھی اظہار کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔