- (ن) لیگ نے شاہد خاقان عباسی کے مستعفی ہونے کی تصدیق کردی
- کراچی میں خواتین کیلیے پنک بس سروس کا افتتاح
- یوٹیلیٹی اسٹورز پرمتعدد اشیا کی قیمتوں میں اضافہ
- آئی ایم ایف کی ایک اور شرط قبول، حکومت کا بجلی مزید مہنگی کرنیکا فیصلہ
- شاہین کا ڈیزائن کردہ لاہور قلندرز کا نیا لوگو زیر بحث آگیا
- دہشتگردوں کو کون واپس لایا؟کس نے کہا تھا یہ ترقی میں حصہ لینگے، وزیراعظم
- یورپی حکومتیں قرآن کی بے حرمتی کے واقعات کا سدباب کریں؛ سعودی عرب
- کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے کیسز کی بھرمار ہوچکی، سندھ ہائیکورٹ
- خود کش حملہ آور مہمانوں کے روپ میں اندر آیا، تفتیشی ٹیم
- پیٹرول، ڈیزل بڑے اضافے کے باوجود عوام کی پہنچ سے دور
- جسٹس فائز عیسیٰ کے پشاور خودکش حملے کے حوالے سے اہم ریمارکس
- عمران خان کا توہین الیکشن کمیشن کیس سننے والے ارکان پر اعتراض
- پی ایس ایل8؛ لاہور میں کتنے سیکیورٹی اہلکار میچ کے دوران فرائض نبھائیں گے؟
- مسلح افراد تاجر سے 3 لاکھ امریکی ڈالر چھین کر فرار
- پنجاب میں نگراں حکومت اور ایڈووکیٹ جنرل آفس کے درمیان شدید تنازعہ
- الیکشن سے پہلے امن و امان کو دیکھا جائے، گورنر کے پی کا الیکشن کمیشن کو خط
- سپریم کورٹ نے نیب ترامیم سے ختم ہونیوالے کیسز کا ریکارڈ طلب کرلیا
- عمران خان نے مبینہ بیٹی ٹیریان کو چھپانے کے کیس میں جواب جمع کرادیا
- لاہور میں ریسٹورنٹس رات 11 بجے تک کھولنے کی اجازت
- شاہد خاقان عباسی نے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دینے کی تردید کردی
اسکروٹنی: متاثرہ کرکٹ کلبز عدالت سے رجوع کرینگے

کراچی کی 25 ٹیموں پرعدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے حق رائے دہی واپس لے لیا گیا۔ فوٹو: فائل
کراچی: پی سی بی اسکروٹنی کمیٹی کی جانب سے کے سی سی اے اور زونز کے آئندہ انتخابات میں ووٹنگ کا حق مسترد کیے جانے پر متاثرہ کلبز نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسکروٹنی کمیٹی نے گزشتہ ماہ ساتوں زونز کے 227 کرکٹ کلبز کی اسکروٹنی کے عمل کے بعد اپنی رپورٹ بورڈ کے الیکشن کمیشن کو روانہ کردی تھی، اسکروٹنی کمیٹی نے 25 کلبوں پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ان سے حق رائے دہی واپس لے لیا، البتہ انھیں کھیلنے کی اجازت دیتے ہوئے فیصلے کے خلاف اپیل کا حق دیا گیا تھا۔
ان میں زون 1 کے 6 ، زون 2 کے 5 ، زون 4 کا ایک، زون 6 کا ایک اور زون7 کے2 کلبز شامل تھے، بعد ازاں مذکورہ 25 میں سے 15 کلبز نے فیصلے پر کمیٹی سے اپیل کی، معاملات کا جائزہ لینے کے بعد زون 7 کے دونوں کلبز کے ووٹ کا حق بحال کر دیا گیا، ان میں شالیمار سی سی اور ناظم آباد جیمخانہ بی شامل ہیں۔
13 کلبز کی جانب سے فراہم کردہ شواہد کو ناکافی قرار دے کر اپیل مسترد کردی گئی، ان میں زون1کے خداداد جیمخانہ، خضرہ اسپورٹس، نذیر حسین جیمخانہ، نذیر حسین ینگ فائٹرز، محمد حسین جیمخانہ اور ابو ریحان سی سی، زون 2 کے گڈ لک، پاک فرمان، پاک فلیگ، منٹگمری جیمخانہ اور ینگ کوآپریٹیو، زون 4 کا پاک مجاہد اور زون 6 کا ایسٹرن اسٹارسی سی شامل ہیں، جلیل خان کی سربراہی میں سہ رکنی اسکروٹنی کمیٹی کے فیصلے کے تحت اب 227 میں سے 204 کلبز کوکے سی سی اے اور زونل انتخابات میں ووٹ کا حق حاصل ہے، ان میں زون 1 کے 13، زون 2 کے 23، زون 3 کے 22، زون 4 کے 42،زون 5 کے 18 ، زون 6 کے21 اور زون7کے20 کلبز شامل ہیں۔
ووٹ کے حق سے محروم کیے جانے پر بعض کلبز نے قانونی مشاورت کا سلسلہ شروع کردیا اور جلد ہی عدالت سے حکم امتناعی کے لیے رجوع کیا جائے گا، دریں اثنا شہر قائد میں کرکٹ کے حلقوں نے پی سی بی اسکروٹنی کمیٹی کی جانب سے سخت رویہ اختیار کیے جانے پر تحفظات کا بھی اظہار کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔