کراچی یونیورسٹی میں’’مالی ایمرجنسی‘‘ نافذ کرنے کا فیصلہ

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 3 اگست 2013
یونیورسٹی میں مقیم بینک ملازمین سے گھروں کا کرایہ اوربلوں کی رقم بھی لی جائیگی، وی سی کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلے۔ فوٹو: فائل

یونیورسٹی میں مقیم بینک ملازمین سے گھروں کا کرایہ اوربلوں کی رقم بھی لی جائیگی، وی سی کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلے۔ فوٹو: فائل

کراچی: جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے بدترین مالی بحران کے سبب یونیورسٹی میں ’’مالی ایمرجنسی‘‘نافذ کرنے کا فیصلہ کیاہے اوراس سلسلے میں سوائے چند شعبوں کے تمام شعبوں میں اوورٹائم ختم کرنے، کنونس الاؤنس بند کرنے،اساتذہ وملازمین کولیوانکیشمنٹ نہ دینے کااصولی فیصلہ کیا گیاہے۔

کیمپس میں مقیم ملازمین کوبجلی کی مد میں زرتلافی ختم کیے جانے اور بجلی کے میٹرزکی تنصیب پر بھی غور کیا جارہا ہے، مزید براں یونیورسٹی میں مقیم بینک ملازمین سے گھروں کا کرایہ اور یوٹیلیٹی بلوں کی رقم بھی لی جائے گی، اس بات کا فیصلہ جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر کی زیرصدارت مالی بحران پرقابوپانے کے سلسلے میں بلائے گئے اجلاس میں کیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مہنگائی کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی کے بڑھتے ہوئے اخراجات اورایچ ای سی کی جانب سے بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ نہ کیے جانے کے سبب مالی اخراجات پرقابوپانے کیلیے جامعہ کراچی میں فوری طور پر مالی ایمرجنسی نافذ کردی جائے اور اس سلسلے میں یونیورسٹی کے تمام تدریسی وغیر تدریسی شعبوں میں ایئر کنڈیشن کے استعمال کے اوقات متعین کردیے جائیں گے جس کے بعد تمام شعبوں میں اے سی بند کردیے جائیں گے۔

مزید براں اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات، سیمسٹر سیل، شعبہ ٹرانسپورٹ،انجینئرنگ اورسیکیورٹی کے شعبے کے سوا تمام شعبوں میں فوری طورپر اوور ٹائم بند کردیاجائے گا جبکہ ان شعبوں میں بھی جس سیکشن میں لازمی سمجھا جائے گا اوور ٹائم کرایا جائیگا۔

علاوہ ازیں ملازمین کو دیا جانے والاکنونس الاؤنس بھی بند کردیا جائے گا، واضح رہے کہ اجلاس میں ملازمین کو لیووانکیشمنٹ نہ دیے جانے کافیصلہ ایسے وقت میں کیا گیاجب خسارے سے دوچاریونیورسٹی انتظامیہ نے تقریباًتین ماہ قبل ہی جامعہ کراچی کے اساتذہ کولیووانکیشمنٹ کی مد میں 3 کروڑ روپے سے زائد کی رقم اداکی ہے۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ جامعہ کراچی کے سامنے یونیورسٹی خالی اراضی کونجی شعبے کوکرائے پر دیاجائے یاپھرنجی شعبے کے ساتھ ملکر اس میں سرمایہ کاری کی جائے، اجلاس کو بتایا گیا کہ عرصہ دراز سے جامعہ کراچی کی رہائشی کالونی میں ایک بینک کے درجن سے زائد ملازمین اپنے خاندانوں کے ساتھ آباد ہیں، فوری طورپران سے مکانوں کا کرایہ لیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔