قاہرہ، فوجی اقدام کی حمایت پر اخوان المسلمون کی کیری پر شدید تنقید، بیان مسترد

خبر ایجنسیاں  ہفتہ 3 اگست 2013
امریکا نے اپنے مفادات کے تحت ابھی تک منتخب جمہوری صدر کیخلاف انقلاب کو فوجی بغاوت قرار نہیں دیا، جرمن وزیر خارجہ مصر پہنچ گئے۔   فوٹو: اے ایف پی

امریکا نے اپنے مفادات کے تحت ابھی تک منتخب جمہوری صدر کیخلاف انقلاب کو فوجی بغاوت قرار نہیں دیا، جرمن وزیر خارجہ مصر پہنچ گئے۔ فوٹو: اے ایف پی

قاہرہ / برلن: مصر کی سابق حکمراں جماعت اخوان المسلمون نے امریکی وزیرخارجہ جان کیری پر منتخب جمہوری صدر محمد مرسی کی برطرفی کی توثیق اور فوجی اقدام کی حمایت کرنے پر کڑی تنقید کی ہے۔

العربیہ ٹی وی کے مطابق مرسی کی برطرف حکومت میں وزیر اور اخوان المسلمون کے ایک سینئر لیڈر محمد علی بشر نے جان کیری کے مصری فوج کے اقدام کی حمایت میں بیان پر اپنے ردعمل میں کہا کہ ”ہم اس طرح کے بیانات کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں اور ہمیں ان سے بہت مایوسی ہوئی ہے۔”انھوں نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ ”امریکا ایک ایسا ملک ہے جو جمہوریت اور انسانی حقوق اور اسی طرح کی دیگر باتیں کرتا ہے مجھے امید ہے کہ وہ اپنے موقف پر نظرثانی کریں گے اور اس کو درست کریں گے۔

واضح رہے کہ مصر کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل عبدالفتاح السیسی نے تین جولائی کو منتخب صدر مرسی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد انھیں کسی نامعلوم مقام پر نظر بند کردیا تھا، امریکا نے اپنے مفادات کے تحت ابھی تک منتخب جمہوری صدر کے خلاف انقلاب کو فوجی بغاوت قرار نہیں دیا ہے۔ جرمنی کے وزیر خارجہ گوئیڈو ویسٹر ویلے مصر کی صورتحال پر بات چیت کے لئے قاہرہ پہنچ گئے ، جرمن وزیر خارجہ نے عبوری صدر، نائب صدر اور فوج کے سربراہ سے ملاقاتیں کیں۔

جمعے عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق  جرمنی کے وزیر خارجہ گوئیڈو ویسٹر ویلے مصر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے قاہر ہ پہنچ گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ان ملاقاتوں کے دوران انہوں نے مصر کے سیاسی بحران پر بات چیت کی۔ انہوں نے حکومت پر غیر جانبدار رہنے پر زور دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔