سرکاری محکمے اربوں روپے کے نادہندہ، واٹر بورڈ نے کمر کس لی

نعیم خانزادہ  پير 4 مارچ 2019
چھوٹی بڑی لائنوں کی مرمت کے لیے بڑی رقم درکارہوتی ہے۔ فوٹو: فائل

چھوٹی بڑی لائنوں کی مرمت کے لیے بڑی رقم درکارہوتی ہے۔ فوٹو: فائل

کراچی: سندھ حکومت واٹربورڈکی اربوں روپے کی ناہندہ نکلی جبکہ وفاقی حکومت کے 540بڑے ادارے اورمحکمے بھی نادہندگان کی فہرست میں شامل ہیں جب کہ وفاق اورسندھ حکومت 65ارب سے زائد کے واجبات ہیں۔

پانی وسیوریج کے اربوں روپے کے نادہندگان سامنے آگئے ہیں ایکسپریس کوموصول نادہندگان کی فہرست میں اسٹیل ملزپرواٹربورڈکے سب سے زیادہ8 ارب روپے کے واجبات ہیں۔

پورٹ قاسم1ارب سے زائد، ایکسپورٹ پر سسنگ زون لانڈھی، 22کر وڑ سے زائد، رینجرز ہیڈ کوارٹر5کر وڑ سے زائد،عسکری فور1کروڑ ، سوئی سدرن گیس 1کروڑ سے زائد ,پی سی ایس آئی آر لیبر یٹری 24کروڑ سے زائدکا نا دہند ہ ہے،پر نٹنگ کارپوریشن پر3کر وڑ سے زائد، فیصل کنٹوٹمنٹ پر1کر وڑ 8لا کھ، نیوی ہاؤسنگ اسکیم پر 1کروڑ6لا کھ، ایکسپوسینٹر پر 3 کروڑ 18 لاکھ ، نیول میوزیم پر1کر وڑسے زائد کے واجبات ہیں، سی او ڈی پر 2کروڑ سے زائد ،محکمہ پو سٹ آفس پر1کر وڑ سے زائد ، پورٹ ٹرسٹ کے مختلف محکموں پر 20کر وڑروپے سے زائد ،منوڑہ نیوی1کروڑ سے زائد، کراچی شپ یارڈ پر1کر وڑ 39 لاکھ روپے، سپر نٹنڈنٹ سینٹرل ایکسا ئزاینڈ سیلز ٹیکس ماڑی پور پر5کروڑروپے کے واجبات ہیں۔

ایئربیس مسرور پر 10کر وڑ رو پے سے زائد ،ملیرکنوٹمنٹ کے مختلف سیکشن پر 50 کر وڑ روپے سے زائد ، کراچی سول ایئرپورٹ پر 16کر وڑ روپے ، پی آئی اے ہیڈآفس پر 14کروڑروپے ، کلفٹن کنٹونمنٹ بو رڈکے مختلف سیکشن پر 10کروڑرو پے سے زائد ،ڈیفنس ہاؤسنگ سوسائٹی پر 10کر وڑ رو پے سے زائد ، پاکستان ریلوے پر15کر وڑروپے سے زائد،ہاکی کلب آف پاکستان پر3کروڑروپے ، سے زائد کے واجبات ہیں۔

سندھ حکومت کے572محکمے ہے جن پر 30ارب روپے سے زائد کے واجبات ہیں جن میں اسکول، کالجز ، پو لیس دفاتر ،بلدیاتی دفاترسمیت دیگرمحکمے شامل ہیں ،پیر سرہندی ویلیج ڈسٹرکٹ کو نسل گلشن اقبال پر30کروڑ روپے،ملیرجیل پر 22 کروڑ، کراچی جیل پر 18کروڑ روپے، پولیس ٹرینگ سینٹر بلد یہ پر4کر وڑروپے ، چیئرمین ابرا ہیم حیدر ی پر10کر وڑ روپے، سندھ حکومت کے ماتحت کا لجوںاوراسکولوں پر 60کر وڑ روپے کے واجبا ت ہیں۔

اسی طرح سے ایس ایس پی ایسٹ کے مختلف دفاتر پر 2 کروڑ رو پے سے زائد ،ایس ایس پی جنوبی کے دفتر پر 3 کروڑ سے زائد ،مختلف پو لیس اسٹیشنوں پر20کر وڑ روپے سے زائد کے واجبات ہیں ، ضلع وسطی کے محکمہ صحت پر 2 کر وڑ روپے سے زائد،ایس ایس پی غربی کے دفتر پر 2 کروڑ رو پے سے زائد ،لیاری کمیونٹی ڈیولپمنٹ پر 2 کروڑ روپے سے زائدکے واجبات ہیں۔

عدالت عظمیٰ رجسٹرارپر7لاکھ روپے ،چیف منسٹرہاؤس پر14 لاکھ رروپے سے زائد ،گو رنرہاؤس پر 2کر وڑ 82لا کھ روپے ،سند ھ اسمبلی بلڈنگ 50ہزار روپے کی نادہندہ ہے ،وفاقی حکومت کے 540ایسے محکمے ہے جن پر 25سے 30ارب روپے کے واجبات ہیں جس کے لیے واٹر بورد حکام نے متعددبارنوٹس جاری کیے لیکن اب تک ادائیگی نہیں کی گئی۔

ایم ڈی واٹر بو رڈ اسد اللہ خان نے ایکسپریس سے گفتگو کر تے ہو ئے کہا کہ واٹر بورڈ نے کمرکس لی ہے اور اب ہر صورت واجبات وصول کیے جائیں گے اورجو واجبات ادا نہیںکرے گا اس کا کنکشن منقطع کر دیاجائے گا۔

ان کاکہنا تھاکہ واٹربورڈکے پاس ریونیوکے کوئی اور ذرائع نہیں ہیں سوائے میگا پروجیکٹ کے ،حکومت کی جانب سے ہمیں کوئی سبسڈی ( زرتلا فی ) نہیں ملتی ہے ، واٹربورڈکے وسیع نظام کو بہتر رکھنے کے لیے فنڈز درکار ہوتے ہیں۔

واٹربورڈکی چھوٹی،بڑی لائنوںکاجال 11ہز ارکلو میٹر تک پھیلا ہو ا ہے جس کے مرمتی کام کے لیے بڑی رقم درکارہوتی ہے اب ہم ہر صورت اپنے اربوں روپے کے واجبات وصول کریں گے اورکسی سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی،رہائشی،تجارتی اورسرکاری نادہند گان کے کنکشن منقطع کردیے جائیں گے اوراس سلسلے میں ہم نے بڑے پیمانے پرکارروائی شروع کردی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔