حکمراں ڈکٹیشن پر پٹرولیم مصنوعات مہنگی کررہے ہیں، غنویٰ

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 3 اگست 2013
20 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہے، مگر بل24گھنٹے سپلائی کی شرح سے ملتے ہیں، بیان۔ فوٹو: فائل

20 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہے، مگر بل24گھنٹے سپلائی کی شرح سے ملتے ہیں، بیان۔ فوٹو: فائل

کراچی: پیپلز پارٹی (ش ب)کی چیئرپرسن غنویٰ بھٹو نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پرشدید ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 30 سال سے ہر برسراقتدار رہنے والی حکومتوں کے ادوار میں پٹرولیم کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پرکیا جاتا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ اضافہ عالمی منڈی میں پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ کی مناسبت سے نہیں کیا جاتا۔

عوام 20 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا ہیں تاہم صارفین کو بھیجے جانے والے بجلی کے بل اسی شرح سے دیے جاتے ہیں جب24گھنٹے بجلی سپلائی اور بجلی بھی استعمال کی جاتی ہو اس طرح عوام دہرے مصیبت کا شکارہیں۔ 70کلفٹن سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں غنویٰ بھٹو نے کہا کہ حکومت اشیائے صرف کی قیمتوں پرکنٹرول کرنے میں ناکام ہے اگرچہملک میں اشیائے صرف کی قیمتوں کوکنٹرول کرنے کا قانون بھی موجود ہے ۔غنویٰ بھٹو نے کہا کہ تاجروں نے رمضان میں من مانی قیمتیں بڑھائیںاب پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے سے اشیائے صرف کی قیمتیں کس قدر بڑھیں گی یہ بعیدالقیاس ہے۔

انھوں نے کہا کہ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فی الفور پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلہ کوواپس لے۔دریں اثنا پارٹی کے صوبائی صدر سردار تاج محمد خان ڈومکی، بنگل چنہ اور پیرل مجیدانو ایڈووکیٹ نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے خلاف توہین عدالت کے نوٹس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اصولا نہ تو عمران خان توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیںاور نہ ہی ان کے خلاف توہین عدالت کے نوٹس کا کوئی جوازہے ۔دراصل مذکورہ کارروائی عمران خان کی عوام میںگرتی ہوئی ساکھ کودوبارہ بحال کرنے کیلیے عدلیہ اور میڈیاکی ملی بھگت کا شاخسانہ ہے اور ہمیںقوی یقین ہے کہ عمران خان کوکوئی سزا نہیں ملے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔