بھاری فیسیں لینے والے نجی تعلیمی اداروں کے گرد شکنجہ کس دیا گیا

احتشام مفتی  منگل 5 مارچ 2019
کالجوں اور ٹیوشن سینٹرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی حکمت عملی وضع کر لی گئی، ذرائع
 فوٹو: فائل

کالجوں اور ٹیوشن سینٹرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی حکمت عملی وضع کر لی گئی، ذرائع فوٹو: فائل

 کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ماتحت ریجنل ٹیکس آفسز نے فیسوں کی مد میں بھاری رقم بٹورنے والے نجی تعلیمی اداروں کے گرد شکنجہ کس لیاہے۔

ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ ایف بی ار کی جانب سے ملک گیر سطح پر ٹیکس نیٹ میں توسیع کے پروگرام کے تحت ان شعبوں تک رسائی کی جا رہی ہے جو قابل ٹیکس آمدنی کے باوجود ٹیکس نیٹ سے باہر ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ 3 دہائیوں سے نجی شعبے کے تعلیمی اداروں کی ریکارڈ نمو ہوئی ہے جو والدین سے فیسوں و دیگر چارجز کی مد میں ماہانہ کئی ہزار روپے کی وصولیاں کررہے ہیں لیکن ان تعلیمی اداروں کی ایک بڑی تعداد ٹیکس نیٹ سے باہر ہے جنہیں ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے ریجنل ٹیکس آفسز کے خصوصی یونٹ متحرک ہوگیاہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر نے ملک کے دیگر حصوں کی طرح کراچی بھر میں قائم اسکول، مونیٹسریز، کالجز اور ٹیوشن سیننٹرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی حکمت عملی وضح کی ہے، ذرائع نیبتایا کہ ایف بی آر کے ماتحت براڈنگ آف ٹیکس نیٹ کے اسپیشل ٹیمیں غیر رجسٹرڈ اسکولوں پر چھاپے ماریں گی اور آر ٹی اوز کے چیف کمشنرز کی ہدایت پر شہر بھر غیر رجسٹرڈ اداروں کے لیے آگاہی مہم بھی چلائی جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔