ایم ڈی اے کی ایک اور اسکیم متعارف، کے ڈی اے 20 سال میں کچھ نہ کرسکا

اسٹاف رپورٹر  منگل 5 مارچ 2019
کے ڈی اے نے بیس برس میں کوئی رہائشی اسکیم متعارف نہیں کرائی (فوٹو: فائل)

کے ڈی اے نے بیس برس میں کوئی رہائشی اسکیم متعارف نہیں کرائی (فوٹو: فائل)

 کراچی: ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے رہائشی اسکیم متعارف کرانے میں دیگر اتھارٹیز کو مات دیتے ہوئے ایک اور رہائشی اسکیم متعارف کرادی جبکہ کے ڈی اے 20 برس میں شہریوں کو کوئی اسکیم نہ دے سکا۔

ایکسپریس کے مطابق ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ڈی اے) کی جانب سے 30 ہزار رہائشی پلاٹوں پر مشتمل اسکیم کا آغاز کیا گیا ہے جس میں انتہائی کم ریٹ میں شہریوں کو بذریعہ قرعہ اندازی پلاٹس دیئے جائیں گے۔ ان پلاٹس میں 80 ،120 ، 240 اور 400 گز کے پلاٹس شامل ہیں۔

ایم ڈی اے کے ذرائع کے مطابق کم آمدنی والے افراد کے لیے مذکورہ اسکیم متعارف کرائی گئی ہے جس میں 80 گز کے پلاٹ کی قیمت صرف 80 ہزار روپے، 120 گز کے رہائشی پلاٹ کی قیمت ایک لاکھ 20ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔

مذکورہ رہائشی اسکیم ایم ڈی اے کی چوتھی بڑی اسکیم ہے اس کے برعکس کراچی کی دیگر ڈیولپمنٹ اتھارٹیز بالخصوص ادارہ ترقیات کراچی (کے ڈی اے) گذشتہ 20 سال میں کراچی کے شہریوں کے لیے کوئی بھی رہائشی اسکیم متعارف کرانے میں ناکام رہا ہے یہ ادارہ سندھ حکومت پر ایک بوجھ بن کر رہ گیا ہے۔

کے ڈی اے کے لیے سندھ حکومت ہر ماہ کے ڈی اے کو 20 کروڑ روپے کی امداد دیتی ہے جبکہ اپنے وسائل سے ادارہ بمشکل 10 کروڑ کی آمدنی کرپاتا ہے جس سے ملازمین کو تنخواہیں اداکی جارہی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کے ڈی اے گذشتہ کئی سال سے 4 رہائشی پروجیکٹس کے اعلان کا دعویٰ کررہا ہے جس کے لیے اراضی بھی موجود ہونے کے باوجود تاحال اس سلسلے میں صرف بیانات کی حد تک اقدامات کیے گئے ہیں۔

اسی طرح لیاری ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی اسکیم 42 بھی ترقیاتی کام نہ ہونے کے باعث تباہی کا شکار ہے۔ دریں اثنا ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے چوتھی بڑی رہائشی اسکیم کے اعلان کو شہریوں کی جانب سے بہت سراہا جارہا ہے اور یہ اسکیم اپنے آغاز میں ہی کامیابی سے ہمکنار ہوتی نظر آرہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔