کراچی میں بارش کے بعد ڈنگی وائرس اور ملیریا پھیلنے کا خدشہ

اسٹاف رپورٹر  اتوار 4 اگست 2013
کراچی سمیت صوبے بھر میں مون سون بارشوںکی ابتدا سے ڈنگی وائرس اور ملیریا کا سبب بننے والے مچھروں کی افزائش بڑھنے کا خدشہ ہے۔ فوٹو : فائل

کراچی سمیت صوبے بھر میں مون سون بارشوںکی ابتدا سے ڈنگی وائرس اور ملیریا کا سبب بننے والے مچھروں کی افزائش بڑھنے کا خدشہ ہے۔ فوٹو : فائل

کراچی:  شہر میں مون سون کی بارشوں کے شروع ہونے کے ساتھ ہی ڈنگی وائرس اور ملیریا کا سیزن شروع ہوجائے گا۔

اس موسم میں مچھروں اور ڈنگی وائرس کا سبب بننے والے ایڈیز ایچپٹی کے انڈوں سے لاروے نکلنا شروع ہوجاتے ہیں، موجودہ موسم ملیریا اورڈنگی کا سبب بننے والے مچھروں کی افزائش کا ہے،ڈنگی وائرس کا شدید موسم اگست سے شروع ہوکر دسمبر تک جاری رہتا ہے،ماہرین طب کا کہنا ہے کہ کراچی سمیت صوبے بھر میں مون سون بارشوںکی ابتدا سے ڈنگی وائرس اور ملیریا کا سبب بننے والے مچھروں کی افزائش بڑھنے کا خدشہ ہے، ڈینگی وائرس 2 اقسام کے مچھروں کے کاٹنے سے ہوتا ہے،بارشوں کے موسم میں دونوں مادہ مچھر وں کے انڈوں سے لاروا اور لاروے سے ان کی اگلی افزائش پوپا ہوتی ہے۔

جس سے براہ راست مچھر بنتا ہے جوڈنگی وائرس کا سبب بنتا ہے،ماہرین طب کا کہنا ہے کہ اس موسم میں شہری گھروں اور گلی محلوں کی صفائی رکھیں اورگھروں کے اطراف بارش کا پانی جمع نہ ہونے دیں کیونکہ جمع ہونے والے پانی میں مچھروں کی افزائش نسل تیزی سے ہوتی ہے، جمع ہونے والے پانی میں معمول سا مٹی کا تیل چھڑک دیاجائے تو مچھروں کی افزائش نسل رک جاتی ہے کیونکہ پانی کی سطح پر مٹی کا تیل ہوتا ہے اور آکسیجن پانی کے اندرنہیں پہنچ پاتی جس سے مچھروں کی افزائش رک جاتی ہے۔

گھروں میں جرا ثیم کش اسپرے روزانہ کی بنیاد پرکیاجائے اورگھروں میں جمع ہونیوالے پانی کو فوری صاف کیا جائے جبکہ گھروں کی چھتوں پرکھلے ہوئے پانی کے ٹینکوں کو بھی ڈھانپ کر رکھا جائے، برتنوں کوالٹا کرکے رکھاجائے تاکہ مادہ مچھرانڈے نہ دے سکے،دوسری جانب شہر میں بلدیاتی اداروں اور محکمہ صحت کی جانب سے ڈنگی وائرس کے خاتمے کیلیے شہر میں لگے کچرے کے ڈھیروں کی صفائی اور بروقت اسپرے مہم شروع نہ کیے جانے کے سبب اب بارشوں کے بعد ڈنگی وائرس کے تیزی سے پھیلنے کا خدشہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔