کرپٹ آفیشلز سے آہنی ہاتھوں کے ساتھ نمٹا جانے لگا

اے ایف پی / اسپورٹس ڈیسک  جمعرات 7 مارچ 2019
دورانِ تحقیقات موبائل ڈیٹا مٹانے والے سابق زمبابوین ڈائریکٹر پر 10 برس کا بین۔ فوٹو:فائل

دورانِ تحقیقات موبائل ڈیٹا مٹانے والے سابق زمبابوین ڈائریکٹر پر 10 برس کا بین۔ فوٹو:فائل

 دبئی: کرپٹ آفیشلز سے آہنی ہاتھوں کے ساتھ نمٹا جانے لگا جب کہ آئی سی سی نے سابق زمبابوین کپتان گریم کریمر کو پھنسانے کی کوشش کرنے والے راجن نائیر پر 20 برس کیلیے کرکٹ کے دروازے بند کردیے۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے کرپشن کے اہم کیسز میں تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ذمہ داروں کو سزا دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستان کے کپتان سرفراز احمد کو کرپشن پر مائل کرنے کی کوشش کرنے والے عرفان انصاری پر پابندی عائد ہوچکی۔

تحقیقات میں تعاون نہ کرنے پر سری لنکا کے سابق اسٹار اوپنر سنتھ جے سوریا کو بھی2 سال کیلیے کرکٹ سرگرمیوں سے دور کردیا گیا،اب کونسل کی جانب سے زمبابوے کرکٹ بورڈ کے سابق ڈائریکٹر ایونک  آئیکوپ پر بھی فکسنگ کی کوشش پر 10 برس کی پابندی عائد کردی گئی۔

2017 کے ویسٹ انڈین ٹور کو فکسڈ کرنے کی کوشش میں وہ بھی ملوث رہے تھے، انھیں مجموعی طور پر اینٹی کرپشن کوڈ کی تین شقوں کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا گیا۔

سابق زمبابوین کپتان گریم کریمر کو ویسٹ انڈیز سے ٹیسٹ سیریز کے نتائج کو فکسڈ کرنے کیلیے 30 ہزار ڈالر کی پیشکش کرنے والے ایک اور سابق کرکٹ ایڈمنسٹریٹر راجن نائیر پر 20 برس کی پابندی عائد کی گئی۔ وہ ہرارے میٹروپولیٹن کرکٹ ایسوسی ایشن کے خازن اور مارکیٹنگ ڈائریکٹر رہ چکے ہیں۔ کریمر نے ان کی پیشکش سے فوری طور پر اس وقت کے کوچ ہیتھ اسٹریک کو مطلع کیا جومعاملہ آئی سی سی کے نوٹس میں لائے تھے۔

اینٹی کرپشن یونٹ کے جنرل منیجر الیکس مارشل نے کہاکہ آئیکوپ سے جب تحقیقات کیلیے موبائل فون مانگا گیا تو انھوں نے پہلے انکار کیا اور پھر ڈیٹا صاف کرنے کے بعد اینٹی کرپشن ٹریبونل کو پیش کیا، تحقیقات میں رکاوٹ کا باعث بننا یا تعاون نہ کرنا کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔