- متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں پاکستانی گوشت کی طلب بڑھ گئی
- زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی
- فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس
- ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے، فیصل واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ کو مسترد کردیا
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، چیف جسٹس فائز عیسیٰ
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کی پاکستان کے خلاف بیٹنگ جاری
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
خیبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلابی ریلے سے تباہی، مختلف واقعات میں 13 افراد جاں بحق
پشاور: صوبہ خيبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلابی ریلے نے تباہی مچادی اورمختلف واقعات میں 13 افراد جاں بحق جبکہ کئی کچے مکانات بھی پانی میں بہہ گئے۔
پشاور اور دیگر مضافاتی علاقوں میں ہونے والی بارشوں سے حیات آباد، ریگی، ورسک روڈ، بابو گڑھی، بشیر آباد، بڈھنی نہر اور دیگر علاقوں میں طغیانی آ گئی جبکہ نشیبی علاقوں میں برساتی نالوں کا پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہوگیا جس سے لوگوں کا لاکھوں روپے کا نقصان ہوگیا۔
پشاور میں اس وقت دریائے کابل میں ورسک کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 4 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے جبکہ دریائے ادیزئی میں بھی 70 ہزار 700 کیوسک بہاؤ کے ساتھ اونچے درجے کا سیلاب اور دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام 88 ہزار 700 کیوسک کے ساتھ درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔
دوسری جانب صوبہ خیبر پختونخوا کے متعدد اضلاع میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کے بعد کئی افراد کھلے اسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے ہیں، حکومتی وزیر کا کہنا ہے کہ لوگوں کے نقصان کا ازالہ کیا جائے گا جبکہ شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر انہیں پہلے اطلاع دی جاتی تو وہ خود کو نقصان سے کسی حد تک بچا سکتے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔