- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے کیلیے عزم کا اظہار
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
مقصد ِحیات
خالق کائنات نے انسان کو کائنات میں وہ شرف و اعلیٰ مقام بخشا ہے جو کسی اور کو نہ ملا ہے اور نہ ہی قیامت تک ملے گا۔ جانتے ہیں وہ شرف و مقام کیا ہے؟ جی ہاں! اشرف المخلوقات، افضل الملائک یعنی انسان کو ساری مخلوقات پر فضیلت و برتری عطا کی گئی ہے۔
فرمان باری تعالی کا مفہوم ہے: ’’بے شک ہم نے اولاد آدم کو فضیلت دی اور ان کو خشکی اور سمندر کی سواریاں دیں اور ان کو طیّب چیزوں سے رزق دیا اور ان کو ہم نے اپنی مخلوق میں سے بہت سوں پر فضیلت دی ہے۔‘‘
اس آیت مبارکہ میں اللہ رب العزت نے انسان کو تمام مخلوقات میں مکرم و مشرف و فضیلت والا ہونے کا ذکر فرمایا ہے۔ ان تمام خوبیوں کے ساتھ اللہ رب العزت نے انسان کو ایک ایسی خوبی و صفت عطا فرمائی ہے جو کسی اور مخلوق کو عطا نہ ہوئی۔ کائنات کی تمام مخلوقات میں سے ایک واحد انسان ہی ایسا ہے جس کو کائنات میں سب سے زیادہ حسین و جمیل تخلیق کیا گیا ہے، اسے عقل و شعور سے نوازا گیا اور خلافت الہی کے منصب پر فائز کیا گیا۔
اللہ تعالی نے انسان کو علم دیا اور عقل و شعور عطا کرکے نیکی و بدی کے انتخاب کا اختیار دیا۔ اللہ تعالی نے انسان کو صحیح اور غلط کی تمیز کرنا سکھائی اور پھر نیک و بد میں سے ایک کو چننے اور راہ ہدایت پر چلنے کا اختیار انسان کو عطا فرمایا۔ اسی پر روز محشر جزا و سزا کا معاملہ کیا جائے گا۔
خالق کائنات نے ہمیں جب اتنا مرتبے اور مقام والا بنایا ہے، تو ہمیں بھی اپنے مرتبے اور مقام کو پہچاننا چاہیے اور ہمیں بہترین انسان بن کر زندگی گزارنا چاہیے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ انسان اپنے مرتبے و مقام کو پہچانے اور اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے احکام کے ذریعے اس کا قرب حاصل کرے۔ اس کو راضی کرنے کے لیے جدوجہد کرے۔ مالک کائنات نے ساری مخلوقات انسان کی خدمت کے لیے پیدا فرمائی ہیں تاکہ انسان ان تمام سے فائدہ حاصل کر سکے۔ فرمان ربانی کا مفہوم ہے: ’’وہی تو ہے جس نے تمہارے لیے زمین کی ساری چیزیں پیدا فرمائی ہیں۔‘‘
لیکن اس اشرف المخلوقات ( یعنی انسان کو ) اللہ تعالی نے اپنے لیے پیدا کیا ہے۔ قرآن مجید میں اللہ تعالی نے انسان کی تخلیق کے مقصد کو بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا، مفہوم: ’’میں نے جنوں اور انسانوں کو صرف اس لیے پیدا کیا ہے، کہ وہ میری عبادت کریں۔‘‘ اب جب ہمیں اپنی تخلیق کا مقصد اس نسخۂ کیمیا کے ذریعے بتلادیا گیا ہے تو ہمیں چاہیے کہ مقصد حیات کو پہچانیں اور اپنے شب و روز دنیا و مافیہا کی رنگینیوں میں بسر کرنے کے بہ جائے رب کائنات کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے گزاریں تاکہ دنیا و آخرت میں سرخ روئی حاصل کرسکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔