شانتی نگر میں سرچ آپریشن، 4 ملزمان گرفتار، اسلحہ برآمد، پولیس کو شدید مزاحمت کا سامنا

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 25 اگست 2012
 شانتی نگر میں سرچ آپریشن کے دوران سادہ لباس میں ملبوس اہلکار گن لیے کھڑا ہے،آپریشن کے دوران 4 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ فوٹو: ایکسپریس

شانتی نگر میں سرچ آپریشن کے دوران سادہ لباس میں ملبوس اہلکار گن لیے کھڑا ہے،آپریشن کے دوران 4 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ فوٹو: ایکسپریس

کراچی: ڈالمیا میں ملزمان کی اطلاع پر پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کر کے4ملزمان کو گرفتار کر کے دستی بم، اسلحہ اور ٹارچر سیل برآمد کرلیا، پولیس کو جرائم پیشہ عناصر کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا جبکہ ملزمان کی جانب سے پھینکے جانے والا دستی بم خوش قسمتی سے پھٹ نہیں سکا۔

تفصیلات کے مطابق ڈی ایس پی نیو ٹاؤن ناصر لودھی کی سربراہی میں عزیز بھٹی ، پی آئی بی نیوٹاؤن پولیس کی بھاری نفری کے علاوہ ریپڈ رسپانس فورس کے کمانڈوز نے ڈالمیا کے علاقے شانتی نگر میں انتہائی مطلوب ملزمان کی موجودگی کی اطلاع پر پورے علاقے کا محاصرہ کر کے گھر گھر تلاشی کا عمل شروع کر دیا اس موقع پر شانتی نگر میں موجود لیاری گینگ وار کے ملزمان نے پولیس پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے جواب میں پولیس کی جانب سے بھی شدید فائرنگ کی گئی جس کے باعث پورا علاقے فائرنگ سے گونج اٹھا ۔

پولیس کے مطابق خفیہ اطلاع ملنے پر پولیس نے ایک مکان جو کہ کالعدم پیپلز امن کمیٹی کا سابق دفتر تھا جیسے ہی وہاں چھاپہ مارا اندر موجود ملزمان کی جانب سے پولیس پر دستی بم پھینکا گیا جو خوش قسمتی سے پھٹ نہیں سکا بعدازاں پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے4افراد یاسر عرف ڈاڈا، امین ، بلال اور عبداﷲ کو گرفتار کر کے ایک دستی بم اور3ٹی ٹی پستول برآمد کرلیے،پولیس کے مطابق مذکورہ دفتر میں ایک ٹارچر سیل بنایا گیا تھا جہاں سے زنجیریں، خون آلود رسیاں اور ایسے آلات برآمد ہوئے ہیں جن سے لوگوں کو اذیت دی جاتی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کا تعلق لیاری گینگ وار سے ہے اور ان کے دیگر ساتھیوں کے حوالے سے پولیس مزید تفتیش کر رہی ہے ، پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار ملزمان میں شامل ایک ملزم گذشتہ دنوں پولیس موبائل پر دستی بم حملے میں بھی ملوث ہے جس میں خاتون اور پولیس اہلکار سمیت3افراد ہلاک ہوئے تھے، اطلاعات کے مطابق پولیس نے ڈالمیا کے علاقعے شانتی نگر ، جھنڈو پاڑہ ، کریم بخش پاڑہ ، مسکان پاڑہ ، مجاہد پاڑہ ، دل بخش پاڑہ اور کلاکوٹی پاڑہ کا محاصرہ کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔