رواں سال کے پہلے ماہ 9.2 ارب کا ٹیکس ریفنڈ اور ری بیٹ منظور

آئی این پی  اتوار 4 اگست 2013
رفتار یہ رہی تو ٹیکس ریفنڈ ری بیٹ کا حجم مالی سال کے آخر تک 150 ارب سے بڑھ جائے گا،ماہرین۔ فوٹو: فائل

رفتار یہ رہی تو ٹیکس ریفنڈ ری بیٹ کا حجم مالی سال کے آخر تک 150 ارب سے بڑھ جائے گا،ماہرین۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس وصولیوں پر زور دینے کی بجائے رواں مالی سال کے پہلے مہینے میں 9.2 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈ ری بیٹ کلیم منظور کرلیے۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ حکومت کی جانب سے گزشتہ مالی سال کے اختتام تک ٹیکس ریفنڈ ری بیٹ کلیم منظور کرنے پر پابندی عائد کی تھی۔ یکم جولائی سے یہ پابندی ختم ہونے کے بعد ایف بی آر نے نئے مالی سال 2013-14 کے پہلے ماہ کے دوران ہی 9ارب 20 کروڑ 90لاکھ روپے کے ٹیکس ریفنڈ اور ری بیٹ کلیم منظور کرکے بڑی بڑی کمپنیوں کو نوازنے کا عمل شروع کردیا۔ دوسری طرف ایف بی آر مسلسل محصولات کی وصولی کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ حکومت نے ٹیکس ریفنڈ ری بیٹ کلیموں کی منظوری میں اربوں کی کرپشن اور فراڈ کے اسکینڈل منظر عام پر آنے کی وجہ سے اس پر پابندی عائد کردی تھی جس کے نتیجے میں 2012-13 کے دوران وصول شدہ ٹیکسوں کی واپسی کا حکم 84 ارب رہا جو کہ 2011-12 کے مقابلے میں 62 ارب روپے سے کم رہا تھا۔ مالی سال 2011-12 میں 146 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈ ری بیٹ کلیم منظور کیے تھے۔ اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیکس ریفنڈ اور ری بیٹ منظور کرنے کی اگر یہی رفتار رہی تو ٹیکس ریفنڈ ری بیٹ کا حجم رواں مالی سال کے آخر تک 150 ارب روپے سے بڑھ جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔