- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
خبردار ! ’ڈائٹنگ‘ وبال جان بھی بن سکتی ہے
واشنگٹن: سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ عصر حاضر میں وزن کم کرنے کے لیے سب سے مقبول ڈائٹ ’کم نشاستہ والی غذاؤں‘ سے دل کی دھڑکن کے عارضے میں مبتلا ہونے کے قوی امکانات ہیں۔
چین کی یونیورسٹی سن یاٹ-سین کے ماہرین امراض قلب نے دن بھر میں نشاستہ کی نہایت کم مقدار لینے والے افراد پر اس کے اثرات کا مطالعہ کیا اور اپنے اخذ شدہ نتائج کو مقالے کی صورت میں امریکن کالج آف کارڈیولوجی کی کانفرنس میں پڑھا۔
تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر شیاؤڈونگ زواہنگ نے اپنی تحقیق کے لیے مختلف رنگ، نسل اور قومیت کے 14 ہزار افراد پر مشتمل دو گروپس کی میڈیکل ہسٹری، خوراک اور طرز زندگی کو 22 سال تک مشاہدے میں رکھا۔ ان میں سے کسی کو بھی بے ربط دل کی دھڑکن کا عارضہ نہیں تھا۔
بدقسمتی میں جو گروپ کم نشاستہ والی خوراک یعنی ’لو کاربوہائیڈریٹس ڈائٹ‘ پر تھے ان میں سے 1900 افراد کو بے ربط دل کی دھڑکن کا عارضہ لاحق ہو گیا جب وہ گروپ جو نارمل غذائیں لے رہا تھا وہ صحت مند رہا اور ان کی ای سی جی میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں دیکھی گئی۔
محققین کا کہنا ہے کہ دل کے عارضے میں مبتلا ہونے کی سب سے بڑی وجہ ان افراد کا نشاستہ کی جگہ چکنائی اور لحمیات کا زیادہ استعمال ہے۔ لو کاربو ہائیڈیٹ ڈائٹ میں نشاستہ کی کمی کو چکنائی یعنی Fats سے پورا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے جس سے دل کا عارضہ ہونے کے امکانات 70 فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔
ریسرچ کے سربراہ ڈاکٹر شیاؤڈونگ زواہنگ نے متنبہ کیا ہے کہ وزن کم کرنے کے لیے لو کاربوہائیڈریٹ ڈائٹ تجویز کرنے میں احتیاط سے کام لینا چاہیئے اور ایسے افراد کا مکمل طبی معائنہ کراتے رہنا چاہیے۔
ریسرچ سربراہ نے ہدایت کی ہے کہ ہمارے جسم کو ہر قسم کی غذا یعنی نشاستہ، لحمیات اور چکنائی کی ضرورت رہتی ہے اس لیے کسی ایک کو کم یا کسی کو زیادہ کرنے کے بجائے متوازن غذا استعمال کرنی چاہیئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔