پی ایس ایل 4 ؛ کراچی میں کرکٹ کے رنگ چھاگئے 

عبد العزیز  اتوار 10 مارچ 2019
پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کا دعویٰ کرنے والوں کو یقینی طور پر کھیل کے محاذ پر بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ فوٹو: ایکسپریس

پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کا دعویٰ کرنے والوں کو یقینی طور پر کھیل کے محاذ پر بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ فوٹو: ایکسپریس

پاکستان سپر لیگ کے چوتھے ایڈیشن کا چوتھا اور حتمی مرحلہ پاکستان میں شروع ہوگیا، فائنل سمیت 8میچز کی میزبانی ساحلی شہر کو سونپی گئی ہے جب کہ کراچی میں کرکٹ کے رنگ چھاگئے ہیں۔

شہر میں کئی مقامات پر لیگ میں شریک ملکی اور غیرملکی اسٹارز کے قد آدم ہورڈنگز معروف چوراہوں پر آویزاں ہیں، ایف ٹی سی بلڈنگ کے سامنے چوراہے کو بہت عمدگی سے سجایا گیا ہے جہاں پر عارضی ’پویلین اسٹینڈ ‘ قائم کیاگیا ہے، جہاں رات کے وقت رنگ برنگی روشنیوں میں کرکٹ کے ترانے شائقین کھیل اور گزرنے والوں کے دل پر اثر کرتی ہیں، اسٹینڈ میں نصب پاور فل اسپیکرز پر کرکٹ کے نغمے شائقین کا جوش اور ولولہ بڑھا رہے ہیں، شہر میں کرکٹ کا بخار عروج پر پہنچ گیا ہے۔

اس حوالے سے سکیورٹی کے بھی زبردست انتظامات کیے گئے ہیں۔  موجودہ حالات میں حکام بھی کوئی خطرہ مول نہیں لے سکتے۔ حکام نے ٹکٹ پاس رکھنے والے شائقین کو میچز سے دو گھنٹے قبل اسٹیڈیم پہنچنے کی سختی سے تاکید کی ہے تاکہ انھیں تلاشی کے بعد ان کی مطلوبہ نشست تک پہنچایا جائے گا، عالمی اسٹارز نے تمام افواہوں کو نظرانداز کرتے ہوئے پاکستان آنے کا فیصلہ کرکے امن دشمنوں کو مثبت پیغام دے دیا ہے۔

پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کا دعویٰ کرنے والوں کو یقینی طور پر کھیل کے محاذ پر بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا، شہر قائد میں کرکٹ کے دیوانوں نے ان میچز میں بھرپور شرکت کا پروگرام ترتیب دے رکھا ہے اور دوران میچز ان کی گراؤنڈ میں آمد اور ڈسپلن برقرار رکھنے سے یقینی طور پر دنیا بھر کو پاکستان کا مثبت پیغام جائے گا، میچز کو دنیا بھر میں براہ راست نشر کرنے کے لیے تمام انتظامات بھی مکمل کرلیے گئے، اس سلسلے میں کئی غیرملکی ٹیکنیکل افراد بھی کراچی پہنچے ہیں۔

ڈیرن سیمی کی پاکستان سے محبت ڈھکی چھپی بات نہیں ہے ، اس بار بھی وہ پشاور زلمی کی قیادت سنبھالے ہوئے ہیں اور ٹیم کو دوبارہ چیمپئن بنوانے کا عزم رکھتے ہیں، ویسٹ انڈیز کے سابق اسٹار سر ویوین رچرڈز اس بار بھی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مینٹور کا فریضہ نبھا رہے ہیں، ان کے علاوہ دیگر غیرملکی کرکٹرز بھی پاکستان کے مہمان بنے ہیں۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفرازاحمد پہلے ہی ہوم گراؤنڈ پر فائنل کھیلنے کی آرزوکا اظہارکرچکے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ وہ ہوم گراؤنڈ اور کراؤڈ کے سامنے لیگ کی وننگ ٹرافی تھامنے پر خوشی محسوس کریں گے، اسی طرح شائقین کے فیورٹ شاہد آفریدی کی ٹیم ’ ملتان سلطانز ‘ اگرچہ ٹائٹل کی دوڑ سے باہر ہو چکی ہے لیکن وہ بھی اختتامی راؤنڈ میچ پیر کو لاہور قلندرز کے خلاف کھیلے گی اور یقینی طور پر شائقین اپنے پسندیدہ اسٹارز شعیب ملک، شاہد آفریدی اور دیگر غیرملکی پلیئرز کو ایکشن میں دیکھنا پسند کریں گے۔

چوتھے مرحلے سے قبل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی کی ٹیمیں پلے آف میں جگہ یقینی بناچکی ہیں جبکہ دیگر دو ٹیموں کا تعین اختتامی میچز سے ممکن ہوپائے گا۔اس کے لیے ٹیمیں اسلام آباد یونائیٹڈ، کراچی کنگز اور لاہور قلندرز برسرپیکار ہوں گی، ہفتے کو شیڈول میچ میں لاہور قلندرز کی کامیابی انھیں یقینی طور پراس دوڑ میں آگے کرسکتی ہے ناکامی کی صورت میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی پلے آف میں رسائی ممکن ہو جائے گی۔

دفاعی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ کو غیرملکی اسٹار جارح مزاج لیوک رونکی، کیمرون ڈیلپورٹ، فل سالٹ اور تجربہ کار اسپنر سمت پٹیل کے ساتھ اہم ملکی پلیئرز آصف علی، فہیم اشرف، شاداب خان، عماد بٹ اور محمد موسیٰ کی خدمات میسر ہیں، لاہور قلندرز کے پاس اینٹن ڈیوچ،ڈیوڈ ویز، سندیپ لامی چینے، ہارڈس ویلجوئن کے ساتھ ساتھ حارث سہیل، سہیل اختر، شاہین شاہ آفریدی اور راحت علی جیسے آزمودہ پیسرز کا ساتھ میسر ہے۔

لاہو رقلندرز نے گزشتہ تینوں سیزن کے برعکس اس بار عمدہ پرفارمنس پیش کی، ان کا بولنگ اٹیک خاصا متاثر کن رہا ہے، شاہین شاہ آفریدی کے علاوہ ابھرتے ہوئے پیسرحارث رؤف بھی شہ سرخیوں کا حصہ بنے رہے ہیں، جنھوں نے یواے ای میں منعقدہ میچز میں 150 کی زائد رفتار سے بولنگ کرکے سلیکٹرز کو حیران کردیا تھا، اس سے قبل دورئہ جنوبی افریقہ میں ہماری ٹیم میں اتنی رفتار سے بولنگ کرنے والے پیسر کی کمی کا ذکر کیا جارہا تھا، امید ہے انھیں آنے والے دوروں میں چانس مل سکتا ہے۔

پی ایس ایل نے ماضی کی روایت برقرار رکھتے ہوئے اس بار بھی کئی ملکی پلیئرز کو ابھر کر سامنے آنے کا موقع فراہم کیا ہے جس میں حارث رؤف کے علاوہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے حسنین کا نام بھی نمایاں ہوا ہے، حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے پیسر نے لیگ میں اپنی عمدہ پرفارمنس سے سب ہی کو متاثر کیا ہے۔

چوتھے راؤنڈ سے قبل تک منعقدہ میچز میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز شین واٹسن332  رنز بناکر نمایاں ہیں، جس میں ان کا انفرادی اسکور 91 رنز ناٹ آؤٹ ہیں، اسلام آباد کی نمائندگی کرنے والے غیرملکی اسٹار لیوک رونکی 297 رنز جوڑ کر دوسرے نمبر پر ہیں، اس میں 67 رنز ناٹ آؤٹ ان کی بہترین کاوش شمار ہوئی ہے، کراچی کنگز کے لیے خدمات انجام دینے والے لیام لیونگ اسٹون نے 280 رنز جوڑ کر تیسرے نمبر پر انجام رہے۔

ملتان سلطانز کی قیادت کرنے والے شعیب ملک 266 رنز بنانے میں کامیاب رہے، ان کی ٹیم ٹائٹل کی دوڑ سے باہر ہوچکی ہے۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے لیے رلی روسو 235، ان کی ٹیم میں شامل عمراکمل 228 رنز بناکر نمایاں ہیں، کراچی کنگز کی جرسی زیب تن کرنے والے کولن انگرام 224 رنزبناکراس فہرست میں موجود ہیں، لاہور قلندرز کے لیے جنوبی افریقی اسٹار ابراہم ڈی ویلیئرز 218 رنز بنانے میں کامیاب رہے، وہ اس فہرست میں ٹاپ 10 میں رہے ہیں۔

بولنگ میں پاکستانی اسٹار حسن علی کا جادو سرچڑھ کر بول رہا ہے، وہ اب تک 9 میچز میں 18 وکٹیں اڑاکر سب سے آگے ہیں،وہ ایونٹ میں پشاور زلمی کی نمائندگی کررہے ہیں، کوئٹہ کی جرسی زیب تن کرنے والے سہیل تنویر 14 شکارکرکے دوسرے نمبرپر ہیں، اسلام آباد یونائیٹڈ کے فہیم اشرف 13 وکٹیں لے کر تیسرے نمبر پر براجمان ہیں، لاہور قلندرز کے ابھرتے ہوئے اسٹار حارث رؤف اور پشاور زلمی کے اسٹار وہاب ریاض یکساں طور پر 11،11 وکٹیں لے کر چوتھے اور پانچویں نمبر پر ہیں۔

لاہور قلندرز میں شامل نیپالی اسپنر لامی چینے ، راحت علی، کراچی کنگز کے عمرخان اور کوئٹہ کے محمد نواز یکساں طور پر 10،10 شکار کر کے چھٹے سے نویں نمبروں پر ہیں، کراچی کنگز کے محمدعامر9 وکٹیں لے کر ٹاپ ٹین میں شامل ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔