قرارداد پاکستان منظورکرنے والی سندھ اسمبلی کو 77 سال مکمل

وکیل راؤ  پير 11 مارچ 2019
1947میں سندھ اسمبلی کی اسی عمارت میں قائد اعظم محمد علی جناح نے بطورگورنر جنرل اپنے عہدے کاحلف اٹھایا
فوٹو: فائل

1947میں سندھ اسمبلی کی اسی عمارت میں قائد اعظم محمد علی جناح نے بطورگورنر جنرل اپنے عہدے کاحلف اٹھایا فوٹو: فائل

 کراچی:  قرارداد پاکستان منظورکرنے والی سندھ اسمبلی کی تاریخی عمارت کے قیام کو 77سال مکمل ہوگئے ،دارالحکومت اسلام آباد منتقل ہونے تک سندھ اسمبلی کی موجودہ عمارت میںپاکستان کی دستورسازاسمبلی کے اجلاس ہواکرتے تھے۔

تفصیلات کے مطابق موجودہ سندھ اسمبلی کی تاریخی عمارت کی تعمیر کو 77سال مکمل ہوگئے ہیں ،2 منزلہ اس تاریخی عمارت کا سنگ بنیاد 11مارچ 1940کو رکھا گیا جبکہ 4مارچ 1942کو گورنر سندھ ہیوگ ڈاؤ نے سندھ اسمبلی کی تاریخی عمارت کا افتتاح کیاتھا ،سندھ اسمبلی کی قدیمی عمارت میں ارکان اسمبلی کا ایوان ،اسپیکر سیکریٹریٹ، قائد ایوان، قائد حزب اختلاف ، لائبریری، اسپیکر چیمبر، کیفے ٹیریا، لیجسلیشن و پروسیڈنگ سیکشن، محکمہ قانون کے افسران کے دفاتر، وزرا، اسمبلی سیکریٹریٹ افسران کے دفاتر اور کمیٹی روم ہیں ،قیام پاکستان سے قبل سندھ اسمبلی کی عمارت میں غیر منقسم برصغیر کے سندھ قانون ساز اسمبلی کے اجلاس ہوا کرتے تھے۔

تحریک پاکستان کی جدوجہد کے دوران سندھ اسمبلی کے ارکان عبدالمجید سندھی،جی ایم سید،اور ہاشم گزدر نے سندھ کومسلم اکثریتی ریاست بنانے کی قرارداد پیش کی تھی جوکثرت رائے سے منظور ہوئی اور بعدازاں یہی قرارداد قیام پاکستان کا سبب بھی بنی، ریکارڈ کے مطابق اگست 1947میں سندھ اسمبلی کی اسی عمارت میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے بطور گورنر جنرل حلف اٹھایا اور سرلارڈ ماؤنٹ بیٹن نے قائد اعظم سے ان کے عہدے کا حلف لیا ،11مارچ 1942کو تعمیر ہونیوالی سندھ اسمبلی کی اسی عمارت میں پاکستان کے پہلے وزیراعظم نوابزادہ لیاقت علی خان نے پہلی بار پاکستان کا سبز ہلالی پرچم لہرایا اور اسمبلی سے قومی پر چم کی منظوری لی ،قیام پاکستان کے بعد سندھ اسمبلی کی تاریخی عمارت پاکستان کی دستور ساز اسمبلی کے طور پر کام کرتی رہی اور وزیراعظم فیروز خان نون کے دور تک کراچی میں سندھ اسمبلی کی قدیمی عمارت میں دستور ساز اسمبلی کے اجلاس ہوتے رہے۔

سندھ اسمبلی کی تاریخی عمارت کراچی سے دارالحکومت اسلام آباد منتقل ہونے تک دستور ساز اسمبلی رہی اور بعد میں موجودہ عمارت میں سندھ اسمبلی کے اجلاس ہوتے رہے ،سندھ اسمبلی کی تاریخی عمارت میں پاکستان کے نامور سیاستدانوں ممتاز علی بھٹو،غلام مصطفی جتوئی،غوث علی شاہ،قائم علی شاہ،جام صادق علی،عبداللہ شاہ،ارباب رحیم نے بھی قائد ایوان کے طورپر ذمے داریاں سنبھالیں جبکہ آغاصدرالدین درانی،عبداللہ حسین ہارون،عبداللہ شاہ،نثار کھوڑواسی قدیمی ایوان میں اسپیکر رہے ،گزشتہ اسمبلی سے اب تک سندھ اسمبلی کا اجلاس تاریخی عمارت کی نئی بلڈنگ میں ہوتا ہے جبکہ قدیمی سندھ اسمبلی کی عمارت کو تاریخی ورثہ قراردے دیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔