اسٹار آف دی ویک: بریڈ پٹ دنیا کے پرکشش ترین مرد

سید بابر علی  پير 5 اگست 2013
اٹھارہ دسمبر 1963میں امریکی ریاست اوکلو ہاما میں پیدا ہونے والے بریڈ پٹ کا اصل نام ولیم بریڈلی پٹ ہے۔ فوٹو : فائل

اٹھارہ دسمبر 1963میں امریکی ریاست اوکلو ہاما میں پیدا ہونے والے بریڈ پٹ کا اصل نام ولیم بریڈلی پٹ ہے۔ فوٹو : فائل

اٹھارہ دسمبر 1963میں امریکی ریاست اوکلو ہاما میں پیدا ہونے والے بریڈ پٹ کا اصل نام ولیم بریڈلی پٹ ہے۔

زمانہ طالب علمی میں گالف،سوئمنگ،ٹینس اورکشتی کے مقابلوں میں حصہ لینے والے بریڈ پٹ نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ وہ اتنے کامیاب اداکار بن جائیں گے۔ 1982میں یونیورسٹی آف میسوری سے صحافت کی اعلی تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ وہ امریکا کے ایک سماجی ادارے سگما چی سے منسلک ہوگئے جہاں انہیں بہت سے فلاحی شوز میں اداکاری کا موقع ملا ۔ان شوز میں حصہ لینے کے بعد بریڈ پٹ کواپنی اداکارانہ صلاحیتوں کا احساس ہوا اور وہ لاس اینجلس چلے گئے جہاں انہوں نے معمولی سی نوکری کے ساتھ ساتھ اداکاری کی کلاسیںبھی لینا بھی شروع کردیں۔

1987میں انہیں دو فلموں’’نو وے آؤٹ،نو مینز لینڈ ‘‘اور’’لیس دین زیرو‘‘ میں معمولی سے کردار میں کام کرنے کا موقع ملا۔ انہوں نے سی بی ایس ،این بی سی اور اے بی سی ٹی وی کے ڈراموں،این ادر ورلڈ،گروئنگ پینز،ڈیلاس میں بھی کام کیا۔ لیکن اس وقت تک وہ ایک غیر معروف معاون اداکار تھے۔ 1988میں انہیںکروشیا کی جنگ آزادی کے موضوع پر بننے والی فلم ’’دی ڈارک سائیڈ آف دی سن‘‘ میں مرکزی کردار میں کام کرنے کا موقع ملا لیکن یہ فلم ناگریز وجوہات کی بنا پر 1997میں ریلیز کی گئی۔

اس درمیانی عرصے میںانہوں نے موشن پکچرز کی دو فلموں ’’ہیپی ٹوگیدر‘‘اور’’کٹنگ کلاس‘‘میں کام کیا۔ ڈراؤنی فلم’’ کٹنگ کلاس‘‘ تھیٹر میں پہنچنے والی بریڈ پٹ کی پہلی فلم تھی۔ بریڈ پٹ کی مرکزی کردار میں بڑے بجٹ کی پہلی فلم1992میں ریلیزہونے والی’’اے ریوی رنزتھرو اٹ‘‘ تھی ۔ان کے فلمی کیر ئیر میں ٹرننگ پوائنٹ فیچر فلم ’’انٹرویو وددی ویمپائر‘‘ کی ریلیز کے بعد آیا یہ فلم 1994میںریلیز کی گئی تھی۔ فلم میں انہیں ٹام کروز،کرسٹین ڈنسٹ،کرسٹیان سلیٹر جیسے معروف اداکاروں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔

1995میں کرائم تھرلر فلم ’’سیون‘‘ اور سائنس فکشن فلم’’12منکیز‘‘ میں ان کی اداکاری کو فلمی نقادوں کی جانب سے سراہا گیا۔ ’’12منکیز‘‘ میں انہیں بطور بہترین معاون اداکار گولڈن گلوب ایوارڈ اور اکیڈمی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔بریڈ پٹ نے فائٹ کلب،اوشینزالیون،اوشینزٹوئیلواوراوشینزتھرٹین جیسی کامیاب فلموں میں بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے ۔’’ٹرائے ‘‘اور ’’مسٹر اینڈ مسز اسمتھ ‘‘ان کی سب سے کامیاب ترین کمرشل فلموں میں سے ہیں۔ 2008میں ریلیز ہونے والی فلم ’’دی کیوریس کیس آف بینجمن بٹن‘‘اور2011میں ریلیز ہونے والی فلم’’منی بال‘‘ کے لیے بریڈ پٹ کو بالترتیب دوسری اور تیسری باراکیڈمی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا۔

دنیا کے سب سے پرکشش مرد کا اعزاز حاصل کرنے والے بریڈ پٹ پروڈکشن کمپنی ’’پلان بی انٹرٹینمنٹ ‘‘ کے مالک بھی ہیں۔ عاشق مزاج بریڈ پٹ کے اپنے کیر ئیر کے آغاز میں کئی ساتھی اداکاراؤں کے ساتھ تعلقات بھی رہے ہیں جن میں روبن گیونز،جل شاؤلین،جولیٹ لیوس شامل ہیں۔

1998میںوہ اداکارہ جینیفر اینسٹن کی محبت میں گرفتار ہوئے اور29جولائی2000میں وہ جینیفر اینسٹن کے ساتھ شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔ تاہم ان کے ازدواجی تعلقات زیادہ عرصے تک مستحکم نہیں رہ سکے اور2005میں دونوں میں طلاق ہوگئی۔ جس وقت بریڈ پٹ کی ازدواجی زندگی مشکلات سے گزر رہی تھی۔ اسی دوران بریڈ پٹ فلم’’ مسٹر اینڈ مسز اسمتھ‘‘ میں ساتھ کام کرنے والی اداکارہ اینجلینا جولی کی زلفوں کے اسیر ہوچکے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کینیا کے ساحل پر بریڈ پٹ،اینجلینا اور ان کے بیٹے میڈوکس کی پاپارازی فوٹو گرافر کی جانب سے لی گئی تصاویر کے منظر عام پر آنے کے ایک ماہ بعد ہی جینیفر نے پٹ سے طلاق لینے کے لیے کیس دائر کردیا تھا۔ تا ہم بریڈ پٹ اس بات کی تردید کرتے ہیں۔

سات سال ایک دوسرے کے ساتھ رہنے کے بعد گزشتہ سال اپریل میں بریڈ پٹ اور اینجلینا جولی نے اپنی منگنی کا باقاعدہ اعلان کیا تھا۔ اینجلینا سے منگنی کے بعد بریڈ پٹ نے امریکا اور بین الاقوامی سطح پر فلاحی کاموں میں زیادہ جوش و خروش سے حصہ لینا شروع کر دیا ہے۔ وہ ترقی پذیر ممالک میں ایڈز اور غربت کے خلاف کام کرنے والی سماجی تنظیم’’ون کمپین‘‘ کی مدد بھی کرتے ہیں۔ جب کہ حال ہی میں انہوں نے اپنی منگیتر اینجلینا جولی کو ہوائی جہاز بطور تحفہ دیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔