پی ایس ایل ڈائری

سلیم خالق  پير 11 مارچ 2019
آفریدی کو انٹرنیشنل کرکٹ چھوڑے کافی عرصہ ہو گیا مگر وہ بدستور شائقین کی آنکھ کا تارا ہیں۔

آفریدی کو انٹرنیشنل کرکٹ چھوڑے کافی عرصہ ہو گیا مگر وہ بدستور شائقین کی آنکھ کا تارا ہیں۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی کراچی کنگز سے اپ سیٹ شکست کے بعد لاہور قلندرز کے پہلے ہی راؤنڈ سے اخراج پر مہر تصدیق ثبت ہو چکی تھی، لہذا آج اس کے ملتان سلطانز سے مقابلے کی کوئی اہمیت نہیں رہی،شاید اسی لیے پہلے میچ میں بہت زیادہ شائقین اسٹیڈیم نہیں آئے،البتہ دوسرے میں کئی اسٹینڈز بھر چکے تھے۔

قلندرز کی باڈی لینگوئج سے ایسا لگ رہا تھا کہ وہ بس رسمی کاروائی پوری کرنے کیلیے آخری میچ میں شریک ہیں، یکطرفہ مقابلے میں ملتان نے فتح حاصل کر لی اور لاہور نے مسلسل چوتھے برس آخری نمبر پر رہنے کی روایت برقرار رکھی۔

میچ میں شاہد آفریدی شائقین کی توجہ کا مرکز بنے رہے، خاص طور پر جب وہ بیٹنگ کیلیے اسٹیڈیم آئے تو عوام میں ایک جوش سا بھر گیا، بعض لوگوں نے یہ قیاس ظاہر کیا کہ شاید وہ آخری بار ہوم گراؤنڈ پر کھیل رہے ہیں، مگر میچ کے بعد انٹرویو میں شعیب ملک نے ہی واضح کر دیا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے، پھر آفریدی نے بھی پریس کانفرنس میں یہی کہا کہ وہ بدستور کھیلتے رہیں گے اور اگلے سال بھی پی ایس ایل میں حصہ لینا چاہتے ہیں، آفریدی کو انٹرنیشنل کرکٹ چھوڑے کافی عرصہ ہو گیا مگر وہ بدستور شائقین کی آنکھ کا تارا ہیں اور اسٹار ڈم برقرار ہے، ایسی شہرت کم ہی لوگوں کے حصے میں آتی ہے۔

آج اسٹیڈیم کی چھت کو مکمل دیکھ کر بہت اچھا لگا، تین اسٹینڈز پر ٹیفلون فیبرک نہ لگنے کی وجہ سے اسٹیڈیم کی خوبصورتی متاثر ہو رہی تھی، اب وہ ادھورا پن ختم ہو گیا، اگر آپ اونچائی سے لی ہوئی تصاویر دیکھیں تو یہ دبئی اسٹیڈیم جیسا ہی لگتا ہے۔ اتوار کو مین بلڈنگ کی لفٹ خراب ہو گئی تھی اور پیر کی دوپہر تک ٹھیک نہ ہوئی جس سے خاص طور پر بزرگوں کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑا ، ویسے ایک لفٹ کم ہے یہاں مزید لفٹس لگانا چاہئیں۔

آخر میں کچھ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے شین واٹسن کا ذکر کر دوں، ان کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر زیرگردش ہے جس میں وہ کسی گراؤنڈ میں اپنے بچوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں، اسے نیشنل اسٹیڈیم قرار دیا جا رہا ہے جو درست نہیں، واٹسن اکیلے کراچی آئے ہیں، آج وہ کوئٹہ ٹیم مینجمنٹ کی مہمان نوازی سے لطف اندوز ہوتے رہے۔ پی ایس ایل میں اب منگل کو آرام کا دن ہے، بدھ سے پلے آف میچزکا سلسلہ پھر شروع ہوگا جس میں سنسنی خیز مقابلوں کی توقع ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔