پیپلزپارٹی میں فارورڈ بلاک بنانیکی کوششیں شروع کردی گئیں

نامہ نگار  منگل 6 اگست 2013
مخالف قوتیں سندھ میں پی پی کی حکومت کی خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کے لیے خفیہ طور پر سرگرم ہوگئی ہیں. فوٹو: فائل

مخالف قوتیں سندھ میں پی پی کی حکومت کی خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کے لیے خفیہ طور پر سرگرم ہوگئی ہیں. فوٹو: فائل

نواب شاہ: پیپلزپارٹی میں فارورڈ بلاک بنانے کی کوششیں شروع کردی گئیں،پیپلزپارٹی کی حکومت کے خلاف عدم اعتماد لانے کی تیاریاں، امتیاز شیخ کو نیا وزیراعلیٰ بنانے کی کوششیں، صدر آصف علی زرداری کی مدت صدارت کے بعد فارورڈ بلاک کا اعلان ہوگا۔

ن لیگ کا متحدہ کے ساتھ اتحاد اسی سلسلے کی کڑی ہے، ذرائع۔ تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کی مخالف قوتوں نے سازشوں کا آغاز کردیا ہے۔ ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا ہے کہ پیپلزپارٹی سے ناراض اراکین سندھ اسمبلی سے رابطہ کرلیا گیا ہے اور کچھ اراکین اسمبلی کو مختلف لالچ دیکر توڑنے کی کوششیں بھی کی جارہی ہیں۔ مخالف قوتیں سندھ میں پی پی کی حکومت کی خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کے لیے خفیہ طور پر سرگرم ہوگئی ہیں، مسلم لگی ن کا ایم کیو ایم سے اتحاد بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

جبکہ اس سلسلے میں ن لیگ کی قیادت نے فنکشنل لیگ کی قیادت کو بھی اعتماد میں لے لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فارورڈ بلاک کے لیینادر مگسی، حسنین مرزا، مہر برادران، سید ناصر شاہ سمیت دیگر اراکین اسمبلی سے بھی رابطے کیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ستمبر میں آصف علی زرداری کی مدت صدارت مکمل ہونے کے بعد فارورڈ بلاک کا اعلان کیا جائے گا اور اکتوبر میں سندھ حکومت کے خلاف عدم اعتماد پیش کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق پی پی کی حکومت ختم کرنے کے بعد مخلوط حکومت قائم کی جائے گی، وزیراعلیٰ مسلم لیگ فنکشنل کا ہوگا،فنکشنل لیگ نے وزارت اعلیٰ کے لیے امتیاز شیخ کا نام دے دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر عدم اعتماد کی تحریک ناکام ہوگئی تو پھر سندھ میں گورنر راج نافذ کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔