برطانوی وزیراعظم اور یورپی یونین بریگزٹ ڈیل میں ترامیم پر رضامند

ویب ڈیسک  منگل 12 مارچ 2019
بریگزٹ معاہدے پر دباؤ کی شکار وزیراعظم تھریسامے کو کچھ ریلیف ملا ہے۔ فوٹو : فائل

بریگزٹ معاہدے پر دباؤ کی شکار وزیراعظم تھریسامے کو کچھ ریلیف ملا ہے۔ فوٹو : فائل

 لندن: برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے یورپی یونین سے آئرش بیک اسٹاپ پر تبدیلیاں منظور کروانے میں کامیاب ہو گئیں۔

برطانوی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم تھریسا مے یورپی یونین کے وفد سے آئرش بیک اسٹاپ پر تبدیلیاں منظور کروانے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔ جس کے بعد تبدیل شدہ بریگزٹ ڈیل پر برطانوی پارلیمنٹ میں آج ووٹنگ ہوگی۔

وزیراعظم تھریسا مے کے ترجمان جیمس سلیک نے میڈیا کو بتایا کہ اگر پارلیمنٹ نے ترمیم شدہ بریگزٹ ڈیل منظور نہ کی تو پھر نو ڈیل بریگزٹ پر بھی ووٹنگ ہوگی اور یورپی یونین سے علیحدگی کے معاملے پر نظر ثانی بھی کی جاسکے گی۔

دوسری جانب یورپی یونین کے صدر جین کلاڈ جنکرکا کہنا ہے کہ اگر برطانوی پارلیمنٹ نے تبدیل شدہ بریگزٹ ڈیل منظور نہ کی تو برطانیہ کو تیسرا موقع نہیں دیا جائے گا۔

ادھر یورپی کمیشن کے صدر ژاں کلود ینکر نے اسٹراسبرگ میں برطانوی وزیر اعظم ٹھریسا مے کے ساتھ بات چیت کے بعد کہا کہ فریقین نے بریگزٹ معاہدے کے ایک ایسے اضافی حصے پر اتفاق کر لیا ہے، جس پر عمل درآمد قانوناﹰ دونوں کے لیے لازمی ہو گا۔

اس پیش رفت کے باوجود برطانوی اپوزیشن رہنما جیرمی کوربن نے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ آج منگل کو ملکی پارلیمان کے ایوان زیریں میں بریگزٹ معاہدے کی منظوری کے لیے ہونے والی مجوزہ رائے شماری میں اس معاہدے کو دوبارہ مسترد کر دیا جائے۔

واضح رہے کہ برطانیہ کے یورپی یونین سے عنقریب اخراج کے لیے پہلے سے طے شدہ معاہدے میں ترمیم شمالی آئرلینڈ کی سرحد کی نگرانی سے متعلق دستاویز کے متنازعہ حصے کے بارے میں ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔