سیکیورٹی خدشات کے بعد کراچی کے کینٹ اسٹیشن پر پاک فوج کے اہلکار تعینات

ویب ڈیسک  منگل 6 اگست 2013
پاک آرمی کے جوان عید تک ریلوے اسٹیشن پر تعینات رہیں گے تاہم ان کی مزید تعیناتی کا فیصلہ سیکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد کیا جائے گا۔  فوٹو: فائل

پاک آرمی کے جوان عید تک ریلوے اسٹیشن پر تعینات رہیں گے تاہم ان کی مزید تعیناتی کا فیصلہ سیکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد کیا جائے گا۔ فوٹو: فائل

کراچی: گزشتہ روز شالیمار ایکسپریس میں دھماکے کے بعد سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر پاکستان ریلویز نے پاک فوج کی مدد لے لی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ٹرینوں پر ممکنہ حملے کے خدشات کی بنا پر  پاک فوج کے بم ڈسپوزل اسکواڈ یونٹ، اسنپر ڈاگ یونٹ جبکہ 2 درجن سے زائد سادہ و یونیفارم میں ملبوس اہلکاروں کو کینٹ اسٹیشن کراچی کے 5 پلیٹ فارمز پر تعینات کیا گیا ہے تاکہ مشکوک افراد پر گہری نظر رکھی جاسکے، اس کے علاوہ ریلوے کی واشنگ لائنز پر بھی فوجی اہلکار ریلوے کے عملے کے ہمراہ تعینات ہیں جن کی جانب سے مکمل تلاشی اور سیکیورٹی کلئیرنس کے بعد ٹرینوں کو پلیٹ فارم کی جانب روانہ کیا جارہا ہے، پاک آرمی کے جوان عید الفطر تک ریلوے اسٹیشن پر تعینات رہیں گے تاہم ان کی تعیناتی میں توسیع کا فیصلہ سیکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد کیا جائے گا۔

دوسری جانب ایس پی اور ڈی ایس پی کراچی ریلوے نے انکشاف کیا ہے کہ  کینٹ ریلوے اسٹیشن پر لگائے گئے تمام سی سی ٹی وی کیمرے اور سیکیورٹی آلات ناکارہ ہو گئے ہیں اور گزشتہ روز شالیمار ایکسپریس میں بم دھماکے اور بھتے کے لئے افغانستان سے آنے والی موبائل کالز کے بعد پاک فوج کی مدد طلب کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ 3 روز قبل کراچی اور لاہور کے درمیان چلنے والی شالیمار ایکسپریس کو آپریٹ کرنے والی نجی کمپنی کو بھتے کے لئے دھمکی آمیز کال آئی تھی جس کے بعد گزشتہ روز ٹوبہ ٹیک سنگھ کے قریب ٹرین میں بم دھماکا ہوا جس میں 3 افراد جاں اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔