شعبہ تعلیم تباہ ہو رہا ہے حکومت اسے کیوں نہیں دیکھتی، سپریم کورٹ

ویب ڈیسک  جمعرات 14 مارچ 2019
عدالتِ عظمیٰ نے اٹارنی جنرل اور ایچ ای سی سے 15 روزمیں جواب طلب کر لیا۔ فوٹو: فائل

عدالتِ عظمیٰ نے اٹارنی جنرل اور ایچ ای سی سے 15 روزمیں جواب طلب کر لیا۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: جسٹس گلزاراحمد نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ملک میں شعبہ تعلیم تباہ ہو رہا ہے، ڈگریاں بیچی جا رہی ہیں لیکن حکومت ان معاملات کو کیوں نہیں دیکھتی۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق سپریم کورٹ میں نجی جامعات کی بھرمار اور ڈگریوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، کیس کی سماعت جسٹس گلزار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔

جسٹس گلزار نے ریمارکس دیئے کہ ملک میں شعبہ تعلیم تباہ ہو رہا ہے، ڈگریاں بیچی جا رہی ہیں، جامعات کی مشروم گروتھ ہو رہی ہے، ایک نسل تباہ ہو چکی،دوسری لائن میں لگی ہے حکومت اسے کیوں نہیں دیکھتی۔

سپریم کورٹ نے ریمارکس میں کہا کہ پرسٹن یونیورسٹی کا مرکزی کیمپس کوہاٹ میں ہے، میں نے اس کا بورڈ کراچی میں بھی دیکھا، الخیر یونیورسٹی نے ایگزیکٹ والا کام کر رکھا ہے، ان مسائل کو عدالتوں میں لانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا، نیب اور ایف آئی اے بھی کیا کرلیں گی۔ سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل اور ایچ ای سی سے 15 روزمیں جواب طلب کر لیا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔