شراب کی فروخت پر پابندی کی درخواست پر وزارت مذہبی امور سے جواب طلب

ویب ڈیسک  جمعرات 14 مارچ 2019
مذہب کے نام پر شراب کی فروخت کے خلاف درخواست پاکستان یونائٹیڈکرسچین موومنٹ اور سنٹر فاررول آف لا نے دائرکررکھی ہے، فوٹو؛ فائل

مذہب کے نام پر شراب کی فروخت کے خلاف درخواست پاکستان یونائٹیڈکرسچین موومنٹ اور سنٹر فاررول آف لا نے دائرکررکھی ہے، فوٹو؛ فائل

 اسلام آباد: ہائی کورٹ نے مذہب کے نام پر شراب کی فروخت کے کیس میں وزارت مذہبی امور سے جواب طلب کرلیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان یونائٹیڈکرسچین موومنٹ اورسنٹرفار رول آف لا کی جانب سے مذہب کے نام پر شراب کی فروخت کے خلاف درخواست پر کیس کی سماعت ہوئی۔ اسلام آبادہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: شراب پر پابندی کا آئینی ترمیمی بل مسترد

درخواست گزار کے وکیل ماجد بھٹی نے عیسائیت کے نام پر340 لائسنس ہولڈرزکی لسٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ عیسائی مذہب میں شراب ممنوع ہے، جب کہ ملک کے مختلف شہروں میں عیسائی مذہب کے نام پر کھلے عام شراب فروخت کی جارہی ہے، مذہب کے نام پر شراب کی فروخت کی اجازت پر پابندی لگائی جائے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: شراب پر پابندی کیلئے درخواست پر وفاق سے جواب طلب

عدالت نے مذہب کے نام پر شراب کی فروخت کے کیس میں وزارت مذہبی امور سے جواب طلب کرلیا، اور حکم دیا کہ اس حوالے سے عیسائی مذہب کے مختلف مکاتب فکرکے اسکالرزعدالتی معاونت کریں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں پاکستان یونائٹیڈ کرسچین موومنٹ اور سنٹر فار رول آف لاء نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں عیسائی مذہب کے نام پر شراب کی فروخت پر پابندی کی استدعا کی گئی تھی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔